لاہور میں گھروں کو جلانے کیخلاف مسیحی برادری کا احتجاج

مسیحی توہین رسالت کا تصور بھی نہیں کرسکتے،مجرم کو سزا ملنی چاہیے، جاوید مائیکل.

بادامی باغ واقعے کیخلاف مسیحی برادری کے افراد سینٹ پیٹرکس چرچ کے سامنے مظاہرہ کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

لاہور میں مسیحی افراد کے گھروں کو نذر آتش کیے جانے کے خلاف ہفتے کو کراچی کے مختلف علاقوں میں مسیحی برادری کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

مسیحی برادری نے عیسیٰ نگری، صدر میں واقع سینٹ پیٹرکس چرچ، کیماڑی، ماڑی پور، اعظم بستی، مشرف کالونی، محمود آباد، کورنگی و دیگر علاقوں میں شدید احتجاج کیا، اس موقع پر آل پاکستان منارٹی الائنس کے صوبائی رہنما مائیکل جاوید و دیگر نے لاہور میں بادامی باغ میں مسیحی برادری کے لوگوں کے گھروں کو نذرآتش کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس سانحے کی ذمے داری پنجاب حکومت پر عائد ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ مسیحی توہین رسالت کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔

اگر کسی شخص نے گستاخی کا ارتکاب کیا ہے تو اس کو سزا ضرور ملنی چاہیے لیکن کسی ایک شخص کی حرکت کو جواز بناکر سینکڑوں بستیوں کو اجاڑ دینا اور جلادینا بدترین ظلم ہے، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے انھیں عبرتناک سزا دی جائے جو مسیحیوں کے گھروں کو نذرآتش کرنے میں ملوث ہیں، صدر میں سینٹ پیٹرک اسکول کے سامنے مسیحی برادری کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینراٹھارکھے تھے جن پر سانحہ بادامی باغ لاہور کی مذمت اور واقعے میں مسیحی برادری کے گھرجلانے والوں کی گرفتاری کے نعرے درج تھے۔

جبکہ مظاہرے کے شرکا مسیحی برادری کے گھروں کو جلانے والے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے، دریں اثنا مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے لاہور میں مسیحی برادری کے لوگوں کے گھروں کو نذرآتش کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے، جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ لاہور میں مسیحی برادری کے گھروں پر حملہ اور گھروں کو نذرآتش کرنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔




اسلام ایک پرامن اور احترام انسانیت کا درس دینے والا دین ہے، اسلام نے اقلیتوں کے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کیلیے سخت تاکید کی ہے ،کچھ شرپسند عناصر اس طرح کے واقعات کی آڑ میں تحفظ ناموس رسالت قانون کو ختم کرنا چاہتے ہیں، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم، صاحبزادہ سیّد مظہر سعید کاظمی، حاجی محمد حنیف طیب، طارق محبوب و دیگر نے لاہور کے علاقے بادامی باغ میں مسیحیوں کے گھروں کو جلانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے خلاف اسلام طرزِ عمل قرار دیا ہے، یہ واقعہ پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا ثبوت ہے۔

حکومت اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنائے، مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے لاہور میں توہین رسالت کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اسکے کے ردعمل میں بے گناہ مسیحیوں کی املاک نذر آتش کیے جانے پر گہرے دکھ اور افسو س کا اظہار کیا ہے، اپنے بیان میں شمشاد خان غوری نے کہا کہ توہین رسالت جیسی ناپاک جسارت کی سزا قانون میں موجود ہے جس پر عمل ہونا چاہیے لیکن اسکی بنیاد پر عوام کے مذہبی جزبات بھڑکانا یا بے گناہ مسیحیوں کو نقصان پہنچانا بہرحال قابل مذمت ہے۔

انھوں نے کہا کہ کسی کے ذاتی فعل کو مذہب کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا، اسلام نہ صرف رواداری و برداشت کا درس دیتا ہے بلکہ کسی کے جرم کی سزا دوسرے لوگوں کو دینے کی بھی ممانعت کرتا ہے، جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، مولانا عون نقوی، مولانا حسین مسعودی، مولانا اکرام حسین ترمذی، علامہ جعفر رضا و دیگر نے لاہور میں مسیحی برادری کے گھروں کو آگ لگانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت پنجاب اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور اس طرح کی حرکات سے بیرونی دنیا میں ہمارا نام بدنام ہو رہا ہے، انھوں نے لاہور کی مظلوم عیسائی برادری سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
Load Next Story