پاکستان میں تاریخی لوٹ مارہوئی ہےاحتساب بھی تاریخی کریں گے عمران خان
ایک جماعت میں شریفوں کے بغیر کوئی قائد نہیں بن سکتا اور ایک میں بھٹو کے نام والا ہی سربراہ بن سکتا ہے، عمران خان
لاہور:
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تاریخی لوٹ مارہوئی ہے، احتساب بھی تاریخی کریں گے، 23مارچ کو لاہور میں سونامی نہیں سوناما آئےگا۔
پشاور میں جلسہ عام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں انقلاب لانا چاہتے ہیں، جو سمجھ رہے تھے سونامی ختم ہوگئی ہے وہ سن لیں، سونامی یہیں ہے، پاکستان میں تبدیلی آنہیں رہی، آچکی ہے۔ تحریک انصاف پہلی پارٹی ہےجس نے پارٹی کے اندر انتخابات کرائے، نوجوانوں کو قیادت ملےگی توملک میں حقیقی لیڈرشپ آئےگی، کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا کہ 25 سال کا نوجوان کسی پارٹی کا صوبائی صدر بنے لیکن تحریک انصاف نے یہ ممکن کردکھایا۔ یہی حقیقی انقلاب ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ملک کی تمام پرانی جماعتیں متحد ہوکر بھی نوجوان نسل کا مقابلہ نہیں کرسکتی، پیپلزپارٹی، اےاین پی اور(ن)لیگ جیسی فیملی لمیٹڈ کمپنیاں مشکل میں ہیں۔ 1988 سے ملک میں برسراقتدار دونوں جماعتوں نے کوئی لیڈر پیدا نہیں کیا، ایک جماعت میں شریفوں کے بغیر کوئی قائد نہیں بن سکتا جبکہ دوسری جماعت میں بھٹو کے نام والا ہی سربراہ بن سکتا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج 16 سالہ سیاسی جدوجہد رنگ لے آئی ہے اور تحریک انصاف نے موروثی سیاست کا خاتمہ کردیا ہے۔ جس دن ان کا بیٹا پارٹی قیادت سنبھالے گا وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔ تحریک انصاف کی منتخب قیادت ان سے بھی احتساب کرسکتی ہے۔ ملک میں ہر سال 4 ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے اور سب سے زیادہ ٹیکس چوری سیاسی جماعتوں کے سربراہ کرتے ہیں لیکن ان سیاسی جماعتوں میں کوئی ان سے سوال نہیں پوچھ سکتا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ رب المسلمین نہیں رب اللعالمین ہے، لاہورمیں مسیحی برادری پر حملے پر پنجاب حکومت کوشرم آنی چاہیے،اگر گوجرہ واقعے کے ملزمان گرفتار کرلئے جاتے تو بادامی باغ واقعہ نہ ہوتا۔ پنجاب حکومت دہشتگردوں سےسیٹ ایڈجسٹمنٹ کررہی ہے، کوئی بھی ان کے ساتھ شامل ہوجائے انہیں اس سے غرض نہیں۔ انہیں تو صرف سیٹوں سے غرض ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت برسراقتدار آکر غیروں کی جنگ سے نکل کر دکھائیں گے، ملک میں دہشتگردی اور فرقہ واریت ختم کرکے دکھائیں گے، تحریک انصاف کے پاس لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے مکمل منصوبہ موجود ہے۔ 23 مارچ کو لاہور کے جلسے میں اپنے انتخابی منشور کا اعلان کریں گے۔ اس دن فیصلہ ہوگا کہ انتخابات میں سیاسی شخصیات جیتیں گی یا نظریہ،23 مارچ کو ایک جانب بڑی بڑی سیاسی شخصیات ہوں گے اور دوسری جانب عوام ہوں گے۔ 23 مارچ کو ان کے مخالفین کو پتہ چلے گا کہ تحریک انصاف سونامی نہیں سوناما ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں تاریخی لوٹ مارہوئی ہے، احتساب بھی تاریخی کریں گے، 23مارچ کو لاہور میں سونامی نہیں سوناما آئےگا۔
پشاور میں جلسہ عام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں انقلاب لانا چاہتے ہیں، جو سمجھ رہے تھے سونامی ختم ہوگئی ہے وہ سن لیں، سونامی یہیں ہے، پاکستان میں تبدیلی آنہیں رہی، آچکی ہے۔ تحریک انصاف پہلی پارٹی ہےجس نے پارٹی کے اندر انتخابات کرائے، نوجوانوں کو قیادت ملےگی توملک میں حقیقی لیڈرشپ آئےگی، کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا کہ 25 سال کا نوجوان کسی پارٹی کا صوبائی صدر بنے لیکن تحریک انصاف نے یہ ممکن کردکھایا۔ یہی حقیقی انقلاب ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ملک کی تمام پرانی جماعتیں متحد ہوکر بھی نوجوان نسل کا مقابلہ نہیں کرسکتی، پیپلزپارٹی، اےاین پی اور(ن)لیگ جیسی فیملی لمیٹڈ کمپنیاں مشکل میں ہیں۔ 1988 سے ملک میں برسراقتدار دونوں جماعتوں نے کوئی لیڈر پیدا نہیں کیا، ایک جماعت میں شریفوں کے بغیر کوئی قائد نہیں بن سکتا جبکہ دوسری جماعت میں بھٹو کے نام والا ہی سربراہ بن سکتا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج 16 سالہ سیاسی جدوجہد رنگ لے آئی ہے اور تحریک انصاف نے موروثی سیاست کا خاتمہ کردیا ہے۔ جس دن ان کا بیٹا پارٹی قیادت سنبھالے گا وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔ تحریک انصاف کی منتخب قیادت ان سے بھی احتساب کرسکتی ہے۔ ملک میں ہر سال 4 ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے اور سب سے زیادہ ٹیکس چوری سیاسی جماعتوں کے سربراہ کرتے ہیں لیکن ان سیاسی جماعتوں میں کوئی ان سے سوال نہیں پوچھ سکتا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ رب المسلمین نہیں رب اللعالمین ہے، لاہورمیں مسیحی برادری پر حملے پر پنجاب حکومت کوشرم آنی چاہیے،اگر گوجرہ واقعے کے ملزمان گرفتار کرلئے جاتے تو بادامی باغ واقعہ نہ ہوتا۔ پنجاب حکومت دہشتگردوں سےسیٹ ایڈجسٹمنٹ کررہی ہے، کوئی بھی ان کے ساتھ شامل ہوجائے انہیں اس سے غرض نہیں۔ انہیں تو صرف سیٹوں سے غرض ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت برسراقتدار آکر غیروں کی جنگ سے نکل کر دکھائیں گے، ملک میں دہشتگردی اور فرقہ واریت ختم کرکے دکھائیں گے، تحریک انصاف کے پاس لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے مکمل منصوبہ موجود ہے۔ 23 مارچ کو لاہور کے جلسے میں اپنے انتخابی منشور کا اعلان کریں گے۔ اس دن فیصلہ ہوگا کہ انتخابات میں سیاسی شخصیات جیتیں گی یا نظریہ،23 مارچ کو ایک جانب بڑی بڑی سیاسی شخصیات ہوں گے اور دوسری جانب عوام ہوں گے۔ 23 مارچ کو ان کے مخالفین کو پتہ چلے گا کہ تحریک انصاف سونامی نہیں سوناما ہے۔