دھرنے پر تشدد کے بعد حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا مشکل ہو گیا گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس
قوم کرپٹ حکمرانوں سے جان چھڑانا چاہتی ہے، کرپشن کی انتہا ہوگئی، پیر پگارا کا روہڑی میں جلسے سے خطاب
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سربراہ اور حروں کے روحانی پیشوا پیر صبغت اللہ شاہ راشدی المعروف پیر پگارا نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے کے شرکا پر گولیاں نہیں چلانی چاہیے تھیں، حکومت کے اس عمل کے بعد ان کا اقتدار میں رہنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔
روہڑی میں بائی پاس کے مقام پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پیر صبغت اللہ شاہ راشدی المعروف پیر پگارا نے کہ ختم نبوتؐ بل میں ترمیم کی گئی جو انتہائی افسوس ناک تھا، کسی کے عقیدے سے چھیڑ چھاڑ کا کسی کو حق نہیں پہنچتا، حکمران حکومت کے نشے میں انسانیت سے نکل چکے ہیں، یہ اخلاق سے گری ہوئی حرکت کی ہے، نبی ﷺ کے نام پر بچہ بچہ سر کٹانے کو تیار ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے کے شرکا سے بات چیت کے ذریعے بھی مسئلہ حل کیا جا سکتا تھا تاہم گولیاں نہیں چلانی چاہیے تھیں، حکومت کے اس عمل کے بعد ان کا اقتدار میں رہنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔
پیر پگارا نے کہا کہ آصف زرداری نے لاڑکانہ کے جلسے میں کہا تھا کہ ہمیں بی بی کے قاتلوں کا علم ہے، آج پی پی کے عام ورکر سمیت ملک کا ہر شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ آصف زرداری بتائیں کہ محترمہ کے قتل اور ان کے قتل کے بعد آج تک قتل ہونے والوں کے قتل میں کون لوگ ملوث ہیں، آصف زرداری 5 سال ایوان صدر میں رہے اور ساڑھے 4 سال ان کی پارٹی اقتدار میں رہی، اس دوران آصف زرداری خاموش کیوں رہے، اگلا دور زرداری کا نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کا قیام سوچ سمجھ کر عمل میں لایا گیا ہے، تمام محب وطن لوگ اس الائنس میں شامل ہو سکتے ہیں۔
صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے کرپشن کی انتہا کر رکھی ہے، ہزاروں آفر لیٹر جاری کیے ہیں، لوگ پیسے بھرنے کے باجود نوکریوں سے محروم اور بھٹک رہے ہیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ف لیگ کے صوبائی صدر صدرالدین شاہ راشدی، سابق وزیر اعلیٰ سندھ غوث علی شاہ، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم، سید مظفر شاہ، سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی، ایاز لطیف پلیجو، نصرت سحر عباسی، عرفان اللہ مروت، غوث بخش خان مہر، پیپلزپارٹی ورکرز کے ڈاکٹر صفدر عباسی، شہریار خان مہر، فقیر عنایت برڑو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حکمران دعویٰ کرتے ہیں کہ انھوں نے امن کرایا، جس پر ان کو شرم آنی چاہیے، سندھ میں امن فوج اور رینجرز نے کرایا ہے، آپ نے تو سندھ کو تقسیم کردیا تھا، اگر ہم مزاحمت نہ کرتے تو شاید سندھ دیہی اور شہری میں تقسیم ہو چکا ہوتا، اب عوام میں سیاسی شعور بیدار ہو چکا ہے، سندھ میں آئندہ حکومت جی ڈی اے کی ہوگی، اب زرداری کو سندھ پر حکومت نہیں کرنے دیں گے، رہنماؤں نے کہا کہ ختم نبوتؐ ہمارا عقیدہ ہے، حکومت نے گزشتہ روز افسوسناک کارروائی کی ہے۔
دوسری جانب حکومت مخالف جماعتوں پر مشتمل ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے سکھر میں کیے جانے والے سیاسی طاقت کے مظاہرے کے موقع پر بالائی سندھ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، الائنس میں شامل اہم شخصیات خصوصاً حروں کے روحانی پیشوا پیرپگارا کا دیدار کرنے اور ان کا خطاب سننے کیلیے میرپور خاص، سانگھڑ، عمر کوٹ، بدین، تھرپارکر، مورو، نوشہروفیروز، گھوٹکی سمیت مختلف علاقوں سے ٹولیوں کی صورت میں مریدین کی بڑی تعداد سکھر پہنچی۔
روہڑی میں بائی پاس کے مقام پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پیر صبغت اللہ شاہ راشدی المعروف پیر پگارا نے کہ ختم نبوتؐ بل میں ترمیم کی گئی جو انتہائی افسوس ناک تھا، کسی کے عقیدے سے چھیڑ چھاڑ کا کسی کو حق نہیں پہنچتا، حکمران حکومت کے نشے میں انسانیت سے نکل چکے ہیں، یہ اخلاق سے گری ہوئی حرکت کی ہے، نبی ﷺ کے نام پر بچہ بچہ سر کٹانے کو تیار ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے کے شرکا سے بات چیت کے ذریعے بھی مسئلہ حل کیا جا سکتا تھا تاہم گولیاں نہیں چلانی چاہیے تھیں، حکومت کے اس عمل کے بعد ان کا اقتدار میں رہنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔
پیر پگارا نے کہا کہ آصف زرداری نے لاڑکانہ کے جلسے میں کہا تھا کہ ہمیں بی بی کے قاتلوں کا علم ہے، آج پی پی کے عام ورکر سمیت ملک کا ہر شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ آصف زرداری بتائیں کہ محترمہ کے قتل اور ان کے قتل کے بعد آج تک قتل ہونے والوں کے قتل میں کون لوگ ملوث ہیں، آصف زرداری 5 سال ایوان صدر میں رہے اور ساڑھے 4 سال ان کی پارٹی اقتدار میں رہی، اس دوران آصف زرداری خاموش کیوں رہے، اگلا دور زرداری کا نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کا قیام سوچ سمجھ کر عمل میں لایا گیا ہے، تمام محب وطن لوگ اس الائنس میں شامل ہو سکتے ہیں۔
صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے کرپشن کی انتہا کر رکھی ہے، ہزاروں آفر لیٹر جاری کیے ہیں، لوگ پیسے بھرنے کے باجود نوکریوں سے محروم اور بھٹک رہے ہیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ف لیگ کے صوبائی صدر صدرالدین شاہ راشدی، سابق وزیر اعلیٰ سندھ غوث علی شاہ، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم، سید مظفر شاہ، سابق صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی، ایاز لطیف پلیجو، نصرت سحر عباسی، عرفان اللہ مروت، غوث بخش خان مہر، پیپلزپارٹی ورکرز کے ڈاکٹر صفدر عباسی، شہریار خان مہر، فقیر عنایت برڑو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حکمران دعویٰ کرتے ہیں کہ انھوں نے امن کرایا، جس پر ان کو شرم آنی چاہیے، سندھ میں امن فوج اور رینجرز نے کرایا ہے، آپ نے تو سندھ کو تقسیم کردیا تھا، اگر ہم مزاحمت نہ کرتے تو شاید سندھ دیہی اور شہری میں تقسیم ہو چکا ہوتا، اب عوام میں سیاسی شعور بیدار ہو چکا ہے، سندھ میں آئندہ حکومت جی ڈی اے کی ہوگی، اب زرداری کو سندھ پر حکومت نہیں کرنے دیں گے، رہنماؤں نے کہا کہ ختم نبوتؐ ہمارا عقیدہ ہے، حکومت نے گزشتہ روز افسوسناک کارروائی کی ہے۔
دوسری جانب حکومت مخالف جماعتوں پر مشتمل ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے سکھر میں کیے جانے والے سیاسی طاقت کے مظاہرے کے موقع پر بالائی سندھ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، الائنس میں شامل اہم شخصیات خصوصاً حروں کے روحانی پیشوا پیرپگارا کا دیدار کرنے اور ان کا خطاب سننے کیلیے میرپور خاص، سانگھڑ، عمر کوٹ، بدین، تھرپارکر، مورو، نوشہروفیروز، گھوٹکی سمیت مختلف علاقوں سے ٹولیوں کی صورت میں مریدین کی بڑی تعداد سکھر پہنچی۔