ننھی سکینہ کو کچلنے والے بس ڈرائیور نے اعتراف جرم کرلیا
قاتل ڈرائیور کے پاس بس چلانے کا لائسنس نہیں ہے، پولیس
MULTAN:
ایم اے جناح روڈ پر ننھی سکینہ کو کچلنے والے بس ڈرائیور نے میڈیا کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر ننھی سکینہ کو کچلنے والے بس ڈرائیور نے میڈیا کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔ پولیس نے ڈرائیور سلیم اور بس کے مالک اعظم کو عدالت میں پیش کردیا۔ پولیس نے بتایا کہ قاتل ڈرائیور کے پاس بس چلانے کا لائسنس نہیں ہے اور اس کے پاس سے صرف گاڑی کا لائسنس برآمد ہوا ہے۔
دونوں ملزمان کے خلاف درج مقدمے میں قتل باسبب کی شق 322 شامل کی گئی ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے دونوں ملزمان کو جیل بھیج دیا۔ پولیس نے بتایا کہ ریس لگانے والی دوسری بس کے ڈرائیور انیس اور مالک طارق تاحال مفرور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ریس لگاتی بس نے بچی کو کچل دیا، والد شدید زخمی
اس موقع پر میڈیا کے سامنے ملزم ڈرائیور سلیم نے بتایا کہ ایم اے جناح روڈ پر بس چلا رہا تھا کہ سگنل کھلتے ہی پیر ایکسلیٹر میں پھنس گیا جس کی وجہ سے رفتار تیز ہوگئی اور موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں اس پر سوار بچی پچھلے ٹائر تلے آکر کچلی گئی۔
واضح رہے کہ جمعہ 24 نومبر کو ایم اے جناح روڈ پر دو بسوں کے درمیان ریس جاری تھی کہ بس ڈرائیور نے دوسری بس سے آگے نکلنے کی کوشش میں سامنے سے گزرنے والی موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کی زد میں آکر موٹر سائیکل پر سوار 4 سالہ سکینہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔
ایم اے جناح روڈ پر ننھی سکینہ کو کچلنے والے بس ڈرائیور نے میڈیا کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر ننھی سکینہ کو کچلنے والے بس ڈرائیور نے میڈیا کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔ پولیس نے ڈرائیور سلیم اور بس کے مالک اعظم کو عدالت میں پیش کردیا۔ پولیس نے بتایا کہ قاتل ڈرائیور کے پاس بس چلانے کا لائسنس نہیں ہے اور اس کے پاس سے صرف گاڑی کا لائسنس برآمد ہوا ہے۔
دونوں ملزمان کے خلاف درج مقدمے میں قتل باسبب کی شق 322 شامل کی گئی ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے دونوں ملزمان کو جیل بھیج دیا۔ پولیس نے بتایا کہ ریس لگانے والی دوسری بس کے ڈرائیور انیس اور مالک طارق تاحال مفرور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ریس لگاتی بس نے بچی کو کچل دیا، والد شدید زخمی
اس موقع پر میڈیا کے سامنے ملزم ڈرائیور سلیم نے بتایا کہ ایم اے جناح روڈ پر بس چلا رہا تھا کہ سگنل کھلتے ہی پیر ایکسلیٹر میں پھنس گیا جس کی وجہ سے رفتار تیز ہوگئی اور موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں اس پر سوار بچی پچھلے ٹائر تلے آکر کچلی گئی۔
واضح رہے کہ جمعہ 24 نومبر کو ایم اے جناح روڈ پر دو بسوں کے درمیان ریس جاری تھی کہ بس ڈرائیور نے دوسری بس سے آگے نکلنے کی کوشش میں سامنے سے گزرنے والی موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کی زد میں آکر موٹر سائیکل پر سوار 4 سالہ سکینہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔