شہریوں پر بجلی کرگئی کےای ایس سی نےبھاری اضافہ بل جاری کردیے

بلنگ افسران چوری کےنام پربلاجواز اضافی بل جاری کرنےلگے،بھاری بل لازمی بھرناہوتا ہےچوری کاکوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاتا.

زائد بلنگ کی بڑھتی شکایات پر شہریوں کا عدالتوں سے رجوع،افسران درخواست واپس لینے پر بل واپس لینے کی پیشکش کرنے لگے۔ فوٹو : فائل

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی(کے ای ایس سی) کی انتظامیہ نے آمدنی میں اضافے کیلیے بلنگ افسران کے اہداف میں غیرمعمولی اضافہ کردیا ہے۔

ہر دو سے تین ماہ بعد جرمانے اور چوری کے نام پربلاجواز جاری کیے جانے والے اضافی بجلی کے بلوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے،صارفین نے اضافی بلنگ کے خلاف بڑی تعداد میں متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرلیا،تفصیلات کے مطابق نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر نیئر حسین نے صارفین کو بل جاری کرنے کے ذمے دار افسران منیجرز، ڈپٹی جنرل منیجرز، ڈائریکٹرز اور دیگر افسران کے ماہانہ اہداف دوگنا کردیے ہیں۔

کے ای ایس سی ذرائع کے مطابق بلنگ سے وابستہ افسران نے انتظامیہ کے احکامات کی روشنی میں صارفین کو جرمانے کے نام پر جاری کیے جانے والے اضافی بلوں پر توجہ مرکوز کردی ہے تاہم جب شہری وضاحت کیلیے متعلقہ دفاتر سے رجوع کرتے ہیں تو انھیں بتایا جاتا ہے کہ وہ بجلی چوری کررہے تھے تاہم کے ای ایس سی کا عملہ بجلی چوری کا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہتا ہے، روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں شہری بلنگ دفاتر کا رخ کرتے ہیں اور وہاں موجود عملہ انھیںبتاتا ہے کہ انھیں ہر صورت میں بل ادا کرنا ہے اور کمال مہربانی کرتے ہوئے بجلی کے بل کی چند اقساط کرنے کی پیشکش کی جاتی ہے۔




بجلی کا بل باقاعدگی سے ادا کرنے والے صارفین کو ہر دو سے تین ماہ بعد جرمانے کا بل بھیجنے کا وطیرہ بنالیا گیا ہے جبکہ اصل بجلی چوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی،کے ای ایس سی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کے خلاف صارفین نے تنگ آکر بڑی تعداد میں متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرلیا ہے،اس سلسلے میں عدالتی اختیارات کے حامل الیکٹریکل انسپکٹوریٹ آفس، وفاقی و صوبائی محتسب اور سول عدالتوں میں کے ای ایس سی کے خلاف کی جانے والی شکایتوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،عدالتوں سے رجوع کرنے کی صورت میں کے ای ایس سی افسران صارفین

(باقی صفحہ 5۔ نمبر3)
Load Next Story