خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے الیکشن کمشنرز کا امن وامان کی صورتحال پر اظہار تشویش

قلات ، مکران ڈویژن، کوہلو اور ڈیرہ بگٹی میں امن نہ ہوا تو الیکشن کا انعقاد خطرے میں پڑسکتا ہے، الیکشن کمشنر بلوچستان

خیبر پختونخواہ میں صرف پولنگ ڈے نہیں بلکہ پورے انتخابی عمل میں سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، الیکشن کمشنر خیبر پختونخواہ۔ فوٹو: فائل

بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے صوبائی الیکشن کمشنرز نے امن و امان کی صورت حال کے باعث انتخابات کے دوران میں دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے الیکشن کمشنرز نے چیف الیکشن کمشنر کو امن وامان کی صورتحال پر اپنی رپورٹس پیش کی ہیں جبکہ سندھ نے سیکیورٹی کی صورتحال پر کوئی رپورٹ پیش نہیں کی۔ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے امن وامان کے حوالے سے "سب اچھا ہے" کی رپورٹ دے دی ہے، انہوں نے پنجاب میں 40 ہزار 800 میں سے 4 ہزار پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ امن وامان کے ساتھ ساتھ صوبے میں غیر جانبدار انتظامیہ اور ایجنسیوں کے مابین کوارڈینیشن کی ضرورت ہے۔


خیبرپختونخوا کے الیکشن کمشنر کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں حکومتی اقدامات کے باوجود امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے غیر یقینی کیفیت ہے،الیکشن کے دن خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملے ہونے کا خدشہ ہے، صرف پولنگ کے دن ہی نہیں بلکہ پورے انتخابی عمل میں سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، فاٹا میں بھی امن وامان کی صورتحال حوصلہ افزاء نہیں ہے۔

بلوچستان کے الیکشن کمشنر نے اپنی رپورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ امن وامان کے ساتھ ساتھ بیلٹ پیپر کی نقل وحمل بہت بڑا مسئلہ ہے، حساس علاقوں میں بیلٹ پیپر پہنچانے کے لئے محفوظ حکمت عملی اپنائی جائے، بیلٹ پیپر کی نقل وحرکت کے لئے فضائی سروس بہتر آپشن ہوگی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قلات ، مکران ڈویژن، کوہلو اور ڈیرہ بگٹی اضلاع میں امن وامان بہتر نہ ہوا تو الیکشن کا انعقاد خطرے میں پڑسکتا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story