ریگولیٹری ڈیوٹی کی آڑ میں ایل پی جی 15 روز میں 30 روپے مہنگی
حکومت نے لیوی اورریگولیٹری ڈیوٹی ختم نہ کی تو9 دسمبرکو ہڑتال کردینگے،عمران فاروقی
حکومت کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کومن مانے انداز میں ایل پی جی کی قیمتیں بڑھانے کا موقع مل گیا جب کہ گزشتہ 15 روز کے دوران کراچی سمیت سندھ بھر میں ایل پی جی کی فی کلوقیمت 30 روپے بڑھ گئی۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں پر حکومتی گرفت کمزور ہونے سے ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کی آڑ میں مارکیٹنگ کمپنیوں کو صارفین کی جیب پر ہاتھ صاف کرنے کا موقع مل گیا،گزشتہ 15 روز کے دوران ایل پی جی کی قیمت 90روپے فی کلو سے بڑھا کر120روپے فی کلو تک پہنچا دی گئی جبکہ اندرون سندھ میں ایل پی جی 130روپے فی کلو فروخت کی جانے لگی۔
دوسری جانب ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (سندھ زون)کے سینئرنائب صدر عمران فاروقی نے کہا کہ حکومت نے غریب افراد کے استعمال کے ایندھن پر عائد لیوی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم نہ کی تو ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عرفان کھوکھر کی اپیل پر 9 دسمبر سے ملک گیر احتجاج کیا جائے گا اور خیبر سے کراچی تک شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی اور ایل پی جی کی فروخت بند کر دی جائے گی۔
عمران فاروقی کا کہنا ہے کہ مارکیٹنگ کمپنیاں اپنی مانی کرتے ہوئے صارفین کی جیبوں پر نقب زنی کر رہی ہیں، ایل پی جی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت سے صارف پریشان ہیں لیکن حکومت مارکیٹنگ کمپنیوں کو قابومیں کرنے سے گریزاں ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی سردیاں اپنی عروج تک نہیں پہنچیں لیکن ایل پی جی کی قیمت 130 روپے تک پہنچا دی گئی ہے اور سردیاں بڑھنے سے ایل پی جی کے نرخ بے تحاشہ بڑھنے اور گیس کی قلت کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک جانب غریبوں کے ایندھن پر لیوی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ کیا تو دوسری جانب گیس مارکیٹنگ کمپنیاں آزادانہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر ایل پی جی کی قیمت بڑھا رہی ہیں اور حکومت آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزارت پٹرولیم 895 روپے میں گھریلوسلنڈر ملک بھرمیں ایل پی جی صارفین کوفروخت کرنے کا وعدہ پورا کرے ورنہ درآمد بند ہونے کی وجہ سے قیمت خوفناک حد تک بڑھ جائے گی۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں پر حکومتی گرفت کمزور ہونے سے ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کی آڑ میں مارکیٹنگ کمپنیوں کو صارفین کی جیب پر ہاتھ صاف کرنے کا موقع مل گیا،گزشتہ 15 روز کے دوران ایل پی جی کی قیمت 90روپے فی کلو سے بڑھا کر120روپے فی کلو تک پہنچا دی گئی جبکہ اندرون سندھ میں ایل پی جی 130روپے فی کلو فروخت کی جانے لگی۔
دوسری جانب ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (سندھ زون)کے سینئرنائب صدر عمران فاروقی نے کہا کہ حکومت نے غریب افراد کے استعمال کے ایندھن پر عائد لیوی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم نہ کی تو ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عرفان کھوکھر کی اپیل پر 9 دسمبر سے ملک گیر احتجاج کیا جائے گا اور خیبر سے کراچی تک شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی اور ایل پی جی کی فروخت بند کر دی جائے گی۔
عمران فاروقی کا کہنا ہے کہ مارکیٹنگ کمپنیاں اپنی مانی کرتے ہوئے صارفین کی جیبوں پر نقب زنی کر رہی ہیں، ایل پی جی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت سے صارف پریشان ہیں لیکن حکومت مارکیٹنگ کمپنیوں کو قابومیں کرنے سے گریزاں ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی سردیاں اپنی عروج تک نہیں پہنچیں لیکن ایل پی جی کی قیمت 130 روپے تک پہنچا دی گئی ہے اور سردیاں بڑھنے سے ایل پی جی کے نرخ بے تحاشہ بڑھنے اور گیس کی قلت کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک جانب غریبوں کے ایندھن پر لیوی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ کیا تو دوسری جانب گیس مارکیٹنگ کمپنیاں آزادانہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر ایل پی جی کی قیمت بڑھا رہی ہیں اور حکومت آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزارت پٹرولیم 895 روپے میں گھریلوسلنڈر ملک بھرمیں ایل پی جی صارفین کوفروخت کرنے کا وعدہ پورا کرے ورنہ درآمد بند ہونے کی وجہ سے قیمت خوفناک حد تک بڑھ جائے گی۔