حیدرآباد میں متحدہ اور پی ایس پی کا ایک ہی دن جلسے کا اعلان انتظامیہ پریشان
دونوں پارٹیوں کا دعویٰ ہے کہ پہلے ہم نے انتظامیہ سے اجازت طلب کی تھی، تیاریاں شروع
ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سر زمین پارٹی آمنے سامنے آگئے، دونوں جماعتوں نے ایک ہی دن ایک ہی شہر میں جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد انتظامیہ پریشان ہوگئی۔
ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے انتظامیہ سے جلسے کی اجازت طلب کی تھی اور ہمارا جلسہ 2018 کے انتخابات کی فتح کی نوید سنائے گا جبکہ ترجمان پاک سرزمین کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگی تھی، اس سلسلے میں تیاری زور و شور سے جاری ہے، ہمارا جلسہ ملک دشمن قوتوں کو ایک واضح پیغام دے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی نے 8 دسمبر کو حیدرآباد لطیف آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ دونوں جما عتوں کی جانب سے ڈپٹی کمشنر حیدر آباد کو درخواست جمع کرا دی ہے، تاحال اب تک کسی کو انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں ملی لیکن دونوں جما عتوں کی جانب سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا جس کی وجہ سے حیدرآباد کی انتظامیہ پریشانی میں مبتلا ہے جب کہ امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے مشاورتی عمل جاری ہے۔
اس صورت حال میں ایم کیوایم پاکستان کے ترجمان امین الحق نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کراچی میں جلسے کے دوران حیدرآباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے سلسلے میں ہم نے20 نومبر کو ڈپٹی کمشنر سے حیدر آباد میں جلسہ کرنے کیلیے اجازت طلب کی، پہلے ہم نے لطیف آباد باغ مصطفی پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت طلب کی تھی لیکن عوام کے بھر پور تعاون پر یہ پارک چھوٹا پڑے گا اس لیے ہم نے لطیف آباد میں اکبری گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور ہر صورت 8 دسمبر کو حیدر آباد میں جلسہ کیا جائے گا۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان کی پوری قیادت دسمبر کے پہلے ہفتے میں حیدرآباد پہنچ جائے گی اور عوامی رابطہ مہم کو تیز کر دیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اراکین ٹنڈو جام، ٹنڈو الہٰ یار، میرپور خاص اور دیگر شہروں کے دورے بھی کریں گے۔
ترجمان پاک سرزمین پارٹی وسیم آفتاب نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے حیدر آباد میں 8 دسمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت مانگی تھی انہوں نے کہا کہ اس حوا لے سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں تمام دستاویزات میسر ہیں دیکھے جا سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم نے حیدرآباد میں جلسے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے، باغ مصطفی گراؤنڈ کا دورہ بھی کیا ہے۔
وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ اگر انتظامیہ کی جا نب سے ہمیں اجازت نہیں دی گئی تو ہم قانون کا احترام کریں گے کیونکہ اس وقت ملک کسی بھی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، حیدر آباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اب تک کسی جماعت کو جلسے کی اجازت نہیں ملی ہے لیکن دونوں جماعتوں کی جانب سے بھرپور تیاریاں جاری ہیں لیکن اب دیکھنا ہو گا کہ حیدرآباد میں 8 دسمبر کو کون سی جماعت جلسہ کرتی ہے۔
ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے انتظامیہ سے جلسے کی اجازت طلب کی تھی اور ہمارا جلسہ 2018 کے انتخابات کی فتح کی نوید سنائے گا جبکہ ترجمان پاک سرزمین کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگی تھی، اس سلسلے میں تیاری زور و شور سے جاری ہے، ہمارا جلسہ ملک دشمن قوتوں کو ایک واضح پیغام دے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی نے 8 دسمبر کو حیدرآباد لطیف آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ دونوں جما عتوں کی جانب سے ڈپٹی کمشنر حیدر آباد کو درخواست جمع کرا دی ہے، تاحال اب تک کسی کو انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں ملی لیکن دونوں جما عتوں کی جانب سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا جس کی وجہ سے حیدرآباد کی انتظامیہ پریشانی میں مبتلا ہے جب کہ امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے مشاورتی عمل جاری ہے۔
اس صورت حال میں ایم کیوایم پاکستان کے ترجمان امین الحق نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کراچی میں جلسے کے دوران حیدرآباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے سلسلے میں ہم نے20 نومبر کو ڈپٹی کمشنر سے حیدر آباد میں جلسہ کرنے کیلیے اجازت طلب کی، پہلے ہم نے لطیف آباد باغ مصطفی پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت طلب کی تھی لیکن عوام کے بھر پور تعاون پر یہ پارک چھوٹا پڑے گا اس لیے ہم نے لطیف آباد میں اکبری گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور ہر صورت 8 دسمبر کو حیدر آباد میں جلسہ کیا جائے گا۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان کی پوری قیادت دسمبر کے پہلے ہفتے میں حیدرآباد پہنچ جائے گی اور عوامی رابطہ مہم کو تیز کر دیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اراکین ٹنڈو جام، ٹنڈو الہٰ یار، میرپور خاص اور دیگر شہروں کے دورے بھی کریں گے۔
ترجمان پاک سرزمین پارٹی وسیم آفتاب نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے حیدر آباد میں 8 دسمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت مانگی تھی انہوں نے کہا کہ اس حوا لے سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں تمام دستاویزات میسر ہیں دیکھے جا سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم نے حیدرآباد میں جلسے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے، باغ مصطفی گراؤنڈ کا دورہ بھی کیا ہے۔
وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ اگر انتظامیہ کی جا نب سے ہمیں اجازت نہیں دی گئی تو ہم قانون کا احترام کریں گے کیونکہ اس وقت ملک کسی بھی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، حیدر آباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اب تک کسی جماعت کو جلسے کی اجازت نہیں ملی ہے لیکن دونوں جماعتوں کی جانب سے بھرپور تیاریاں جاری ہیں لیکن اب دیکھنا ہو گا کہ حیدرآباد میں 8 دسمبر کو کون سی جماعت جلسہ کرتی ہے۔