حکومتی مدت ختم کراچی کے سرکاری اسکولوں کا ترقیاتی فنڈ جاری نہ ہو سکا
اسکولوں میں چھتوں سے پلاسٹرگرگیا، فرنیچر موجود نہیں،کھڑکیاں دروازے ٹوٹ چکے،لیباریٹریز میں کیمیکل ختم
سندھ حکومت کی مدت ختم ہونے کے وقت بھی محکمہ تعلیم کراچی کے سرکاری اسکولوں کیلیے مختص فنڈجاری کروانے میں ناکام ہوگیا۔
حکومت اور متعلقہ وزارت سرکاری اسکولوں کی تعمیر ومرمت اورتزئین وآرائش کیلیے مختص ایس ایم سی فنڈزکے اجرا کے بغیر رخصت ہوجائے گی،کراچی کے5 ہزار اسکولوں کو 2012-13 کا مختص 15 کروڑ روپے کا ایس ایم سی فنڈ جاری نہیں ہوسکا،رواں ماہ سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سال کا آخری مہینہ ہے اسکول ایس ایم سی فنڈسے محروم ہیں۔
اسکولوں میں زیرتعلیم طلبا سہولتو کے بغیر تعلیم حاصل کرنے پرمجبورہیں، سرکاری اسکولوں میں فرنیچر نہیں جو ہے وہ خستہ حال ہے،کلاس رومز میں پنکھے اورلائٹس موجود نہیں،کھڑکیاں اوردروازے ٹوٹ چکے ہیں، تجربہ گاہوں میں کیمیکل اور دیگر سامان کی شدید کمی ہے،اسکولوں میں پانی کے کولر موجود نہیں،ٹنکیوں میں لگی ٹوٹیاں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں، چھتوں سے پلاسٹر اترچکا اورسریانظرآرہاہے۔
تاہم سرکاری اسکولوں کی اس بدحالی کے باوجود یہ تعلیمی ادارے محکمہ تعلیم کی روایتی غفلت اورلاپروائی سے دوچارہیں قابل ذکرامریہ ہے کہ موجودہ حکومت کے 5 سال پورے ہونے کوہیں۔
تاہم اسکولوں میں مانیٹرنگ کاکوئی نظام رائج نہیں کسی سرکاری افسر نے اسکولوں کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی افسران سے محکمے کے ذمے دارکوئی بازپرس کرتے ہیں ''ایکسپریس''نے جب فنڈزکے عدم اجرا کے حوالے سے ریفارم سپورٹ یونٹ کے سربراہ پرویز سیہڑ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ فنڈزکے لیے محکمہ خزانہ کوخط لکھ دیاہے جلد ہی مل جائیں گے ۔
حکومت اور متعلقہ وزارت سرکاری اسکولوں کی تعمیر ومرمت اورتزئین وآرائش کیلیے مختص ایس ایم سی فنڈزکے اجرا کے بغیر رخصت ہوجائے گی،کراچی کے5 ہزار اسکولوں کو 2012-13 کا مختص 15 کروڑ روپے کا ایس ایم سی فنڈ جاری نہیں ہوسکا،رواں ماہ سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سال کا آخری مہینہ ہے اسکول ایس ایم سی فنڈسے محروم ہیں۔
اسکولوں میں زیرتعلیم طلبا سہولتو کے بغیر تعلیم حاصل کرنے پرمجبورہیں، سرکاری اسکولوں میں فرنیچر نہیں جو ہے وہ خستہ حال ہے،کلاس رومز میں پنکھے اورلائٹس موجود نہیں،کھڑکیاں اوردروازے ٹوٹ چکے ہیں، تجربہ گاہوں میں کیمیکل اور دیگر سامان کی شدید کمی ہے،اسکولوں میں پانی کے کولر موجود نہیں،ٹنکیوں میں لگی ٹوٹیاں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں، چھتوں سے پلاسٹر اترچکا اورسریانظرآرہاہے۔
تاہم سرکاری اسکولوں کی اس بدحالی کے باوجود یہ تعلیمی ادارے محکمہ تعلیم کی روایتی غفلت اورلاپروائی سے دوچارہیں قابل ذکرامریہ ہے کہ موجودہ حکومت کے 5 سال پورے ہونے کوہیں۔
تاہم اسکولوں میں مانیٹرنگ کاکوئی نظام رائج نہیں کسی سرکاری افسر نے اسکولوں کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی افسران سے محکمے کے ذمے دارکوئی بازپرس کرتے ہیں ''ایکسپریس''نے جب فنڈزکے عدم اجرا کے حوالے سے ریفارم سپورٹ یونٹ کے سربراہ پرویز سیہڑ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ فنڈزکے لیے محکمہ خزانہ کوخط لکھ دیاہے جلد ہی مل جائیں گے ۔