دہلی میں آخری رسومات کے دوران مردہ قرار دیا گیا بچہ زندہ ہوگیا
ڈاکٹرز نے کہا کہ بچہ اس دنیا میں نہیں رہا اور اس کی لاش ایک پلاسٹک بیگ میں رکھ کر والدین کو دے دی۔
KARACHI:
بھارتی دارالحکومت کے علاقے شالیمار باغ کے ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹرز نے زندہ بچے کو مردہ قراردے دیا۔
دہلی کے میکس اسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت کے حالیہ واقعے نے نہ صرف بھارتی عوام کو جھنجھوڑ کررکھ دیا بلکہ حکومت بھی ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت پر تشویش کا شکار ہوگئی ہے۔ اسپتال میں جڑواں بچوں کی قبل از وقت پیدائش کے بعد ڈاکٹرز نے دونوں بچوں کو مردہ قرار دے دیا تھا۔ والدین جب اسے آخری رسومات کے لیے کر جارہے تھے تو انہوں نے محسوس کیا کہ بچہ حرکت کررہا ہے جسے لے کر وہ لوگ فوراً اسپتال پہنچے۔
بچے کے نانا کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش ہوئی اور اس کے 12 منٹ بعد ایک لڑکی پیدا ہوئی یہ دونوں بچے قبل از وقت پیدا ہوئے تھے۔ ڈاکٹرز نے ہم سے کہا کہ بچی مردہ پیدا ہوئی ہے جب کہ بچہ زندہ ہےاور اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ تھوڑی دیر بعد ڈاکٹرز نے گھر والوں سے کہا کہ بچہ بھی اس دنیا میں نہیں رہا اور اس کی لاش ایک پلاسٹک بیگ میں رکھ کر ہمیں دے دی۔
آخری سومات کے لیے لے جاتے وقت ہم نے محسوس کیا کہ بچہ حرکت کررہاہے جب بچے کو دیکھا گیا تو وہ سانس لے رہاتھا اس کے بعد گھر والے بچے کو لے کر قریبی اسپتال پہنچے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ بچے کو زندہ دیکھ کر گھر والے طیش میں آگئے اور انہوں نے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کی پولیس میں شکایت درج کرائی۔
دوسری جانب میکس اسپتال کی انتظامیہ کا کہناہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرائیں گے جب کہ متعلقہ ڈاکٹرز سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور اسے معطل کردیا گیا ہے۔ اس واقعے پردہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش کی جائے۔
جب کہ ریاستی وزیر صحت ستیندر جین نے اس واقعے کو مجرمانہ غفلت قراردیا ہے اور میکس اسپتال کی انتظامیہ کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے۔
بھارتی دارالحکومت کے علاقے شالیمار باغ کے ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹرز نے زندہ بچے کو مردہ قراردے دیا۔
دہلی کے میکس اسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت کے حالیہ واقعے نے نہ صرف بھارتی عوام کو جھنجھوڑ کررکھ دیا بلکہ حکومت بھی ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت پر تشویش کا شکار ہوگئی ہے۔ اسپتال میں جڑواں بچوں کی قبل از وقت پیدائش کے بعد ڈاکٹرز نے دونوں بچوں کو مردہ قرار دے دیا تھا۔ والدین جب اسے آخری رسومات کے لیے کر جارہے تھے تو انہوں نے محسوس کیا کہ بچہ حرکت کررہا ہے جسے لے کر وہ لوگ فوراً اسپتال پہنچے۔
بچے کے نانا کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش ہوئی اور اس کے 12 منٹ بعد ایک لڑکی پیدا ہوئی یہ دونوں بچے قبل از وقت پیدا ہوئے تھے۔ ڈاکٹرز نے ہم سے کہا کہ بچی مردہ پیدا ہوئی ہے جب کہ بچہ زندہ ہےاور اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ تھوڑی دیر بعد ڈاکٹرز نے گھر والوں سے کہا کہ بچہ بھی اس دنیا میں نہیں رہا اور اس کی لاش ایک پلاسٹک بیگ میں رکھ کر ہمیں دے دی۔
آخری سومات کے لیے لے جاتے وقت ہم نے محسوس کیا کہ بچہ حرکت کررہاہے جب بچے کو دیکھا گیا تو وہ سانس لے رہاتھا اس کے بعد گھر والے بچے کو لے کر قریبی اسپتال پہنچے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ بچے کو زندہ دیکھ کر گھر والے طیش میں آگئے اور انہوں نے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کی پولیس میں شکایت درج کرائی۔
دوسری جانب میکس اسپتال کی انتظامیہ کا کہناہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرائیں گے جب کہ متعلقہ ڈاکٹرز سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور اسے معطل کردیا گیا ہے۔ اس واقعے پردہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش کی جائے۔
جب کہ ریاستی وزیر صحت ستیندر جین نے اس واقعے کو مجرمانہ غفلت قراردیا ہے اور میکس اسپتال کی انتظامیہ کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے۔