اسلام آباد ہائیکورٹ نیب ریفرنسز یکجا کرنے کا فیصلہ پیر کو سنایا جائے گا
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ تحریر کیا ہے
KARACHI:
سابق وزیر اعظم نوازشریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواستوں پر فیصلے کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواستوں پر فیصلے کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی تینوں درخواستوں کی کازلسٹ جاری کردی ہے۔ عدالت عالیہ 4 دسمبر کو نوازشریف کی درخواستوں پر فیصلہ سنائے گی۔ جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ تحریر کیا ہے۔ نوازشریف نے عدالت سے ایون فیلڈ، عزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کو یکجا کرنے کی استدعا کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کیخلاف تینوں نیب ریفرینس یکجا کرنے کی درخواست مسترد
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما لیکس مقدمے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیب نے 8 ستمبر کو نوازشریف اور ان کے بچوں کے خلاف لندن فلیٹس، آف شورکمپنیوں، عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کمپنی سے متعلق 3 مقدمات درج کیے۔ ان مقدمات میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے جو آمدن سے اثاثے بنانے، غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں ملزمان کو 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نوازشریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواستوں پر فیصلے کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواستوں پر فیصلے کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی تینوں درخواستوں کی کازلسٹ جاری کردی ہے۔ عدالت عالیہ 4 دسمبر کو نوازشریف کی درخواستوں پر فیصلہ سنائے گی۔ جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ تحریر کیا ہے۔ نوازشریف نے عدالت سے ایون فیلڈ، عزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کو یکجا کرنے کی استدعا کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کیخلاف تینوں نیب ریفرینس یکجا کرنے کی درخواست مسترد
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما لیکس مقدمے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیب نے 8 ستمبر کو نوازشریف اور ان کے بچوں کے خلاف لندن فلیٹس، آف شورکمپنیوں، عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کمپنی سے متعلق 3 مقدمات درج کیے۔ ان مقدمات میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے جو آمدن سے اثاثے بنانے، غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں ملزمان کو 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔