سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کے تفتیشی افسر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
پولیس کی لاپرواہی کے باعث جائے وقوعہ سے شہادتیں ضائع ہوئیں، رپورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تفتیش میں لاپرواہی برتنے اورعدالتی احکامات پرعمل نہ کرنے پرتفتیشی افسرکوتوہین عدالت کانوٹس جاری کردیا۔
جسٹس مقبول باقر اور جسٹس ریاضت علی پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والے 17 افراد کی ناقابل شناخت لاشوں کو دفنا دیا گیا ہے جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی، رپورٹ موصول ہونے کے بعد لاشوں کی شناخت کی جائیگی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کی لاپرواہی کے باعث جائے وقوعہ سے شہادتیں ضائع ہوئیں۔
عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 مارچ تک ملتوی کردی۔
جسٹس مقبول باقر اور جسٹس ریاضت علی پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والے 17 افراد کی ناقابل شناخت لاشوں کو دفنا دیا گیا ہے جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی، رپورٹ موصول ہونے کے بعد لاشوں کی شناخت کی جائیگی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کی لاپرواہی کے باعث جائے وقوعہ سے شہادتیں ضائع ہوئیں۔
عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 مارچ تک ملتوی کردی۔