لاؤنج گھر کا ایک اہم حصہ
اس کی تزئین و آرائش خصوصی توجہ کی متقاضی ہوتی ہے
لاؤنج گھر کا وہ حصہ ہے جہاں سب اہل خانہ بیٹھتے ہیں اور ایک دوسرے سے گفت و شنید کرتے ہیں، خاتون خانہ کا تو زیادہ تر وقت لاؤنج ہی میں گزرتا ہے، کبھی ٹی وی دیکھنے کے لیے وہاں بیٹھ جاتی ہیں تو کبھی باورچی خانے کا کام ختم کرنے کے بعد خود کو پرسکون کرنے کے لیے وہ لاؤنج ہی کا سہارا لیتی ہیں اسی وجہ سے لاؤنج کی سجاوٹ کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
سادہ اور خوب صورت لاؤنج نہ صرف دل کش ہوتا ہے بلکہ گھر کی زینت بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ لاؤنج تیار کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ یہ ہوا دار ہو اور یہاں قدرتی روشنی کا مناسب انتظام موجود ہو ۔یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ آپ بہت شاہانہ انداز سے اس کو سنواریں بلکہ پروقار انداز سے ڈیزائن کیا گیا لاؤنج بھی دل چسپی کا باعث بن سکتا ہے ۔ دیواروں کی کلر اسکیم میں تیز رنگوں کا انتخاب نہ کریں بلکہ ہلکے اور آنکھوں کو خوشگواریت بخشنے والے رنگ استعمال کریں۔ سرمئی ،سفید اور سبز ایسے رنگ ہیں جو بہار کے سبھی رنگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں اور منفرد اسٹائل بھی ظاہر کرتے ہیں۔
دیواروں کی سجاوٹ کے بعد لاؤنج میں رکھنے کے لیے فرنیچر کا انتخاب کریں ۔ فرنیچر ایسا ہو جولاؤنج میں اچھی جگہ بناتا ہو اور باآسانی اسے ترتیب دیا جاسکتا ہو۔ فالتو سامان کی بھرمار نہ ہی کریں تو بہتر ہے کیوں کہ اس سے آ پ کا لاؤنج بے ترتیبی کا شکار ہوجائے گا اور پھر اسے ٹھیک کرنا مشکل ہوگا اور دیکھ بھال میں بھی دقت پیش آئے گی۔ اس لیے یہی کوشش کریں کہ دو یا تین چھوٹے سوفہ سیٹ کی بجائے ایک بڑا سوفہ سیٹ رکھ دیں، جو آرام دہ اور پائیدار ہو۔ ایک بڑا سوفہ لاؤنج کی مناسبت سے بہتر رہے گا کیوں کہ ایک تو زیادہ جگہ بھی نہیں گھیرے گا اوردوسرا لاؤنج کو منفرد بنانے کے ساتھ ساتھ ماحول کی جاذبیت میں بھی اضافہ کرے گا۔
سوفوں کے غلاف زیادہ شوخ نہ ہوں۔ غلاف بنانے کے لیے اس رنگ کا کپڑا خریدیں جو جلد میلا نہ ہوں اور خوش نمائی میں بھی اپنی مثال آپ ہو۔ ہلکا سبزی مائل رنگ لاؤنج کی رونق اور انفرادیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔ سوفے کی تیاری کے بعد لاؤنج کے پردوں پر توجہ دیں۔گھروں کی تزئین و آرائش میں جہاں پردے دھوپ سے بچاتے ہیں وہاںخوب صورتی اور دل کشی کی وجہ بھی بنتے ہیں۔ ڈوری والے پردے لگانے کا عام رواج ہے اور ویسے بھی ان کو باآسانی کھینچ کر ادھر سے ادھرکیا جاسکتا ہے اور باہر کے مناظر سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ آج کل پردوں میں نیٹڈ پولیسٹر، لینن ،کریپ اور ویلویٹ کے پردے مقبول ہیں۔
کچھ گھروں میں لاؤنج کے لیے گرل نما دروازے لگا ئے جاتے ہیں تاکہ خراب موسم میں اس کی اچھی حفاظت ہوسکے اور گرد وغبار سے بھی بچایا جا سکے۔ دروازوں کے علاوہ ایک چھوٹی یا بڑی کھڑکی لگوائی جاتی ہے تاکہ لاؤنج کو حبس زدہ ماحول سے بچایا جاسکے ۔زیادہ تر گھروں میں لاؤنج باورچی خانے سے پیوست ہوتا ہے ۔ دیوار پر اگر گول طرز کا آئینہ لگوا دیا جائے تو اس سے خوب صورتی کو چار چاند لگ جائیں گے اور آپ کے لاؤنج کی وضع بھی بدل جائے گی۔
دیوار میں عام انداز سے ہٹ کر نچلا شیلف بنا دیا جائے جس سے اس کی زینت بڑھ جائے گی۔ اس شیلف میں آپ اپنی پسند سے جو بھی رکھنا چاہیں وہ رکھا جا سکتا ہے ۔ سجاوٹی اشیا کے علاوہ بچوں کے کھلونے بھی رکھ سکتے ہیں۔ ٹی وی ٹرالی بھی لاؤنج کا حصہ ہوتی ہے کیوں کہ گھر کے سبھی افراد اپنے کام سے فارغ ہو کر لاؤنج میں ہی بیٹھ کر ٹی وی سے لطف اندوز ہونا پسند کرتے ہیںاور خاتون خانہ بھی باورچی خانے میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی پسند کے پروگرام دیکھتی ہیں۔
لکڑی کاکام لاؤنج کی دیواروں میں منفرد پن پیدا کردیتا ہے ۔لاؤنج کی خوب صورتی بڑھانے اور تازگی کا احساس پیدا کرنے کے لیے پھول دارگملوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گملے داخلی دیوار کے دونوں اطراف میں رکھ دیے جاتے ہیں۔ موتیا یا گلاب ہوں تو پھر سونے پر سہاگہ والی بات ہوگی۔ ان کی بھینی بھینی خوشبو پورے لاؤنج کو مہکادے گی۔ فرش پر ایک نرم اور دیدہ زیب قالین بچھا دیں۔کچھ گھروں میں کھانے کی میز بھی لاؤنج میں ہی رکھی جاتی ہے اور بچے بڑے سب وہی بیٹھ کر کھانا پسند کرتے ہیں۔ گول میزیں زیادہ بہتر ہوتی ہیں، کیوں کہ یہ کم جگہ گھیرتی ہیں۔
سردیوں میں آتش دان کا اضافہ لاؤنج کا ماحول یکسر بدل کر رکھ دیتا ہے ۔ صبح کی چہل قدمی کے بعد اکثر افراد لاؤنج میں ہی بیٹھ کر اخبار پڑھتے ہیں۔ اس لیے لاؤنج کی دیکھ بھال اور خوب صورتی بڑھانا بہت ضروری ہے ۔ یہ گھر کے مرکز ی حصوں میں سے ایک ہے جس کی آرائش اسی طرح کرنی چاہیے جیسی باقی کمروں کی کرتے ہیں۔ اس کی صفائی ستھرائی کا بھی خاص خیال رکھنا ضروری ہے کیوں کہ باہر سے آنے والے ہر فرد کی نظر لاؤنج پر ہی پڑتی ہے۔ خاتون خانہ کو چاہیے کہ باورچی خانے سے فراغت کے بعد لاؤنج کی صفائی کرلیں کیوں کہ بچے ،بڑے سبھی داخلی دروازے سے ادھر ہی چلے آتے ہیں اس لیے اس کی دیکھ بھال اور صفائی ستھرائی ضروری ہے۔
سادہ اور خوب صورت لاؤنج نہ صرف دل کش ہوتا ہے بلکہ گھر کی زینت بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ لاؤنج تیار کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ یہ ہوا دار ہو اور یہاں قدرتی روشنی کا مناسب انتظام موجود ہو ۔یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ آپ بہت شاہانہ انداز سے اس کو سنواریں بلکہ پروقار انداز سے ڈیزائن کیا گیا لاؤنج بھی دل چسپی کا باعث بن سکتا ہے ۔ دیواروں کی کلر اسکیم میں تیز رنگوں کا انتخاب نہ کریں بلکہ ہلکے اور آنکھوں کو خوشگواریت بخشنے والے رنگ استعمال کریں۔ سرمئی ،سفید اور سبز ایسے رنگ ہیں جو بہار کے سبھی رنگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں اور منفرد اسٹائل بھی ظاہر کرتے ہیں۔
دیواروں کی سجاوٹ کے بعد لاؤنج میں رکھنے کے لیے فرنیچر کا انتخاب کریں ۔ فرنیچر ایسا ہو جولاؤنج میں اچھی جگہ بناتا ہو اور باآسانی اسے ترتیب دیا جاسکتا ہو۔ فالتو سامان کی بھرمار نہ ہی کریں تو بہتر ہے کیوں کہ اس سے آ پ کا لاؤنج بے ترتیبی کا شکار ہوجائے گا اور پھر اسے ٹھیک کرنا مشکل ہوگا اور دیکھ بھال میں بھی دقت پیش آئے گی۔ اس لیے یہی کوشش کریں کہ دو یا تین چھوٹے سوفہ سیٹ کی بجائے ایک بڑا سوفہ سیٹ رکھ دیں، جو آرام دہ اور پائیدار ہو۔ ایک بڑا سوفہ لاؤنج کی مناسبت سے بہتر رہے گا کیوں کہ ایک تو زیادہ جگہ بھی نہیں گھیرے گا اوردوسرا لاؤنج کو منفرد بنانے کے ساتھ ساتھ ماحول کی جاذبیت میں بھی اضافہ کرے گا۔
سوفوں کے غلاف زیادہ شوخ نہ ہوں۔ غلاف بنانے کے لیے اس رنگ کا کپڑا خریدیں جو جلد میلا نہ ہوں اور خوش نمائی میں بھی اپنی مثال آپ ہو۔ ہلکا سبزی مائل رنگ لاؤنج کی رونق اور انفرادیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔ سوفے کی تیاری کے بعد لاؤنج کے پردوں پر توجہ دیں۔گھروں کی تزئین و آرائش میں جہاں پردے دھوپ سے بچاتے ہیں وہاںخوب صورتی اور دل کشی کی وجہ بھی بنتے ہیں۔ ڈوری والے پردے لگانے کا عام رواج ہے اور ویسے بھی ان کو باآسانی کھینچ کر ادھر سے ادھرکیا جاسکتا ہے اور باہر کے مناظر سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ آج کل پردوں میں نیٹڈ پولیسٹر، لینن ،کریپ اور ویلویٹ کے پردے مقبول ہیں۔
کچھ گھروں میں لاؤنج کے لیے گرل نما دروازے لگا ئے جاتے ہیں تاکہ خراب موسم میں اس کی اچھی حفاظت ہوسکے اور گرد وغبار سے بھی بچایا جا سکے۔ دروازوں کے علاوہ ایک چھوٹی یا بڑی کھڑکی لگوائی جاتی ہے تاکہ لاؤنج کو حبس زدہ ماحول سے بچایا جاسکے ۔زیادہ تر گھروں میں لاؤنج باورچی خانے سے پیوست ہوتا ہے ۔ دیوار پر اگر گول طرز کا آئینہ لگوا دیا جائے تو اس سے خوب صورتی کو چار چاند لگ جائیں گے اور آپ کے لاؤنج کی وضع بھی بدل جائے گی۔
دیوار میں عام انداز سے ہٹ کر نچلا شیلف بنا دیا جائے جس سے اس کی زینت بڑھ جائے گی۔ اس شیلف میں آپ اپنی پسند سے جو بھی رکھنا چاہیں وہ رکھا جا سکتا ہے ۔ سجاوٹی اشیا کے علاوہ بچوں کے کھلونے بھی رکھ سکتے ہیں۔ ٹی وی ٹرالی بھی لاؤنج کا حصہ ہوتی ہے کیوں کہ گھر کے سبھی افراد اپنے کام سے فارغ ہو کر لاؤنج میں ہی بیٹھ کر ٹی وی سے لطف اندوز ہونا پسند کرتے ہیںاور خاتون خانہ بھی باورچی خانے میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی پسند کے پروگرام دیکھتی ہیں۔
لکڑی کاکام لاؤنج کی دیواروں میں منفرد پن پیدا کردیتا ہے ۔لاؤنج کی خوب صورتی بڑھانے اور تازگی کا احساس پیدا کرنے کے لیے پھول دارگملوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گملے داخلی دیوار کے دونوں اطراف میں رکھ دیے جاتے ہیں۔ موتیا یا گلاب ہوں تو پھر سونے پر سہاگہ والی بات ہوگی۔ ان کی بھینی بھینی خوشبو پورے لاؤنج کو مہکادے گی۔ فرش پر ایک نرم اور دیدہ زیب قالین بچھا دیں۔کچھ گھروں میں کھانے کی میز بھی لاؤنج میں ہی رکھی جاتی ہے اور بچے بڑے سب وہی بیٹھ کر کھانا پسند کرتے ہیں۔ گول میزیں زیادہ بہتر ہوتی ہیں، کیوں کہ یہ کم جگہ گھیرتی ہیں۔
سردیوں میں آتش دان کا اضافہ لاؤنج کا ماحول یکسر بدل کر رکھ دیتا ہے ۔ صبح کی چہل قدمی کے بعد اکثر افراد لاؤنج میں ہی بیٹھ کر اخبار پڑھتے ہیں۔ اس لیے لاؤنج کی دیکھ بھال اور خوب صورتی بڑھانا بہت ضروری ہے ۔ یہ گھر کے مرکز ی حصوں میں سے ایک ہے جس کی آرائش اسی طرح کرنی چاہیے جیسی باقی کمروں کی کرتے ہیں۔ اس کی صفائی ستھرائی کا بھی خاص خیال رکھنا ضروری ہے کیوں کہ باہر سے آنے والے ہر فرد کی نظر لاؤنج پر ہی پڑتی ہے۔ خاتون خانہ کو چاہیے کہ باورچی خانے سے فراغت کے بعد لاؤنج کی صفائی کرلیں کیوں کہ بچے ،بڑے سبھی داخلی دروازے سے ادھر ہی چلے آتے ہیں اس لیے اس کی دیکھ بھال اور صفائی ستھرائی ضروری ہے۔