الیکشن کمیشن کے احکامات پر من و عن عمل ہونا چاہئے چیف جسٹس
سپریم کورٹ نےالیکشن کمیشن کےاختیارات سےمتعلق تشریح کردی ہے پھروفاق الیکشن کمیشن سےتعاون کیوں نہیں کررہا، چیف جسٹس
SHAH HASSAN KHEL:
انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے احکامات پر من و عن عمل ہونا چاہئے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن خود کوکیوں کمزورمحسوس کرتا ہے، سپریم کورٹ نےالیکشن کمیشن کےاختیارات سےمتعلق تشریح کردی ہے پھروفاق الیکشن کمیشن سےتعاون کیوں نہیں کررہا۔ انہوں نے کہا کہ کیا فیصلہ دینے کے لئے اب وزارت قانون سے پوچھا جائے گا۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ کوئی ایک شخص بتادیں جو ملک میں شفاف انتخابات نہ چاہتا ہو، ملک کا آئین 18 کروڑعوام کی آوازہے اورآئین آزاد انتخابات کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا کام آئین کا تحفظ اوردفاع کرناہے،انتخابات کے حوالے سے غیرضروری شکوک شبہات پیدا نہ کیےجائیں،کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے احکامات پر من و عن عمل ہونا چاہئے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن خود کوکیوں کمزورمحسوس کرتا ہے، سپریم کورٹ نےالیکشن کمیشن کےاختیارات سےمتعلق تشریح کردی ہے پھروفاق الیکشن کمیشن سےتعاون کیوں نہیں کررہا۔ انہوں نے کہا کہ کیا فیصلہ دینے کے لئے اب وزارت قانون سے پوچھا جائے گا۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ کوئی ایک شخص بتادیں جو ملک میں شفاف انتخابات نہ چاہتا ہو، ملک کا آئین 18 کروڑعوام کی آوازہے اورآئین آزاد انتخابات کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا کام آئین کا تحفظ اوردفاع کرناہے،انتخابات کے حوالے سے غیرضروری شکوک شبہات پیدا نہ کیےجائیں،کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔