کامران ٹیسوری کو اگر شکوہ تھا تو پارٹی میں رہ کر بات کرتے فاروق ستار
ہر پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہوتا ہے لیکن جمہوری طریقے سے اختلاف کو دور کیا جانا چاہیے، فاروق ستار
SWAT:
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہر پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہوتا ہے اور اگر کامران ٹیسوری کو کوئی شکوہ تھا تو پارٹی میں رہ کر بات کرتے۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہوتا ہے لیکن جمہوری طریقے سے اختلاف کو دور کیا جانا چاہیے، کامران ٹیسوری کے بارے میں پتہ چلا، گلے شکوے عوام کے بجائے پارٹی کے اندر رہ کر کیے جاتے ہیں،کامران ٹیسوری کو اگر کوئی شکوہ تھا تو پارٹی میں رہ کر بات کرتے، ان سے ملاقات کرکے گلے شکوے دور کروں گا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے جلسے اور پی ایس پی کی رابطہ مہم کے دوران حالات بہتر رکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ جلسے کے اختتام تک کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو، ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے اور آمنے سامنے آنے پر نعرے بازی سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر کو اکبری گراؤنڈ لطیف آباد میں تاریخی جلسہ منعقد ہوگا اور جلسہ ہر قسم کے شکوک و شبہات کو ختم کردے گا کہ ایم کیو ایم کا ووٹ بینک تقسیم نہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگر سلیم شہزاد سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان اچھا کام نہیں کررہی تو وہ الگ پارٹی بناسکتے ہیں، سلیم شہزاد بیرون ملک رہ کر اچھا کام کرسکتے تھے مگر ان کی اچانک آمد پر ہم بھی حیران تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہر پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہوتا ہے اور اگر کامران ٹیسوری کو کوئی شکوہ تھا تو پارٹی میں رہ کر بات کرتے۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہوتا ہے لیکن جمہوری طریقے سے اختلاف کو دور کیا جانا چاہیے، کامران ٹیسوری کے بارے میں پتہ چلا، گلے شکوے عوام کے بجائے پارٹی کے اندر رہ کر کیے جاتے ہیں،کامران ٹیسوری کو اگر کوئی شکوہ تھا تو پارٹی میں رہ کر بات کرتے، ان سے ملاقات کرکے گلے شکوے دور کروں گا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے جلسے اور پی ایس پی کی رابطہ مہم کے دوران حالات بہتر رکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ جلسے کے اختتام تک کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو، ہمیں ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے اور آمنے سامنے آنے پر نعرے بازی سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر کو اکبری گراؤنڈ لطیف آباد میں تاریخی جلسہ منعقد ہوگا اور جلسہ ہر قسم کے شکوک و شبہات کو ختم کردے گا کہ ایم کیو ایم کا ووٹ بینک تقسیم نہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگر سلیم شہزاد سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان اچھا کام نہیں کررہی تو وہ الگ پارٹی بناسکتے ہیں، سلیم شہزاد بیرون ملک رہ کر اچھا کام کرسکتے تھے مگر ان کی اچانک آمد پر ہم بھی حیران تھے۔