سرکاری سطح پر ایڈز کا علاج مفت کیا جاتا ہے مقررین
لوگ بدنامی کے ڈر سے ٹیسٹ کرانے سے گھبراتے ہیں،مریض علاج نہیں کراتے، طبی ماہرین
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تمام مراکز پر ایچ آئی وی ایڈز کا علاج مفت کیا جارہا ہے۔
ایک عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اب تک لاکھوں افراد ایڈز کی بیماری سے ہلاک ہوچکے ہیں،طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ایڈز سے متاثرہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے، لوگ بدنامی کے ڈر سے ٹیسٹ کرانے سے گھبراتے ہیں، بعض مریض تصور کرتے ہیں کہ یہ سنگین مسئلہ نہیں ہے،درحقیقت یہ بہت ہی سنگین مسئلہ ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تمام مراکز پر ایچ آئی وی ایڈز کا علاج مفت کیا جارہا ہے، اس لیے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنا طرزعمل بدلیں اور بیماری کی تشخیص کی صورت میں ڈاکٹرز سے رجوع کریں۔
کراچی میں ایڈز کے عالمی دن کے حوالے سے واک کا اہتمام کیا گیا واک میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر یونس چاچڑ سمیت ایڈز کنٹرول پروگرام کے افسران اور کئی افراد موجود تھے،سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت ہونے والی واک میکڈونلڈ سی ویو سے شروع ہوئی۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر درج تھیں، واک میں متاثرہ افراد اور اس بیماری کے خلاف کام کرنے والی این جی اوز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
شرکا کے ساتھ پولیس بینڈ، ایڈز کنٹرول پروگرام کا فلوٹ اور اسکاؤٹس بھی موجود تھے اس موقع پر پولیس اور ٹریفک پولیس کے جوان بھی واک کا حصہ بنے،شرکا میں ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ کے پیغامات والی ٹی شرٹس، ٹوپیاں اورچھتریاں بھی تقسیم کی گئیں تھیں۔
واک میکڈونلڈ سے شروع ہوکرکچھ فاصلے پرختم ہوئی،واک کے اختتام پر ڈاکٹر یونس چاچڑ نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ صوبائی محکمہ صحت سندھ صوبے میں اس بیماری سے متاثرہ افراد کے معیار زندگی کو بہتر کرنے کے لیے علاج سمیت تمام سہولتیں مفت فراہم کررہا ہے، انھوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں ایڈز پریونشن پروگرام کے 9سینٹرز میں ایڈز سے متاثرہ افراد کا علاج مفت ہوتا ہے جب کہ ایڈز کا عالمی دن دنیا بھر میں پہلی بار1987میں منایا گیا۔
ایک عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اب تک لاکھوں افراد ایڈز کی بیماری سے ہلاک ہوچکے ہیں،طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ایڈز سے متاثرہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے، لوگ بدنامی کے ڈر سے ٹیسٹ کرانے سے گھبراتے ہیں، بعض مریض تصور کرتے ہیں کہ یہ سنگین مسئلہ نہیں ہے،درحقیقت یہ بہت ہی سنگین مسئلہ ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تمام مراکز پر ایچ آئی وی ایڈز کا علاج مفت کیا جارہا ہے، اس لیے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنا طرزعمل بدلیں اور بیماری کی تشخیص کی صورت میں ڈاکٹرز سے رجوع کریں۔
کراچی میں ایڈز کے عالمی دن کے حوالے سے واک کا اہتمام کیا گیا واک میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر یونس چاچڑ سمیت ایڈز کنٹرول پروگرام کے افسران اور کئی افراد موجود تھے،سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت ہونے والی واک میکڈونلڈ سی ویو سے شروع ہوئی۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر درج تھیں، واک میں متاثرہ افراد اور اس بیماری کے خلاف کام کرنے والی این جی اوز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
شرکا کے ساتھ پولیس بینڈ، ایڈز کنٹرول پروگرام کا فلوٹ اور اسکاؤٹس بھی موجود تھے اس موقع پر پولیس اور ٹریفک پولیس کے جوان بھی واک کا حصہ بنے،شرکا میں ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ کے پیغامات والی ٹی شرٹس، ٹوپیاں اورچھتریاں بھی تقسیم کی گئیں تھیں۔
واک میکڈونلڈ سے شروع ہوکرکچھ فاصلے پرختم ہوئی،واک کے اختتام پر ڈاکٹر یونس چاچڑ نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ صوبائی محکمہ صحت سندھ صوبے میں اس بیماری سے متاثرہ افراد کے معیار زندگی کو بہتر کرنے کے لیے علاج سمیت تمام سہولتیں مفت فراہم کررہا ہے، انھوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں ایڈز پریونشن پروگرام کے 9سینٹرز میں ایڈز سے متاثرہ افراد کا علاج مفت ہوتا ہے جب کہ ایڈز کا عالمی دن دنیا بھر میں پہلی بار1987میں منایا گیا۔