رائس ملز کیلیے مارک اپ سبسڈی وگارنٹی فیسلیٹی کا اعلان

طویل مدتی قرضوں پر 6.25 فیصد سبسڈی، بینکوں کو 30 فیصد قرضہ گارنٹی کور ملے گا۔

طویل مدتی قرضوں پر 6.25 فیصد سبسڈی، بینکوں کو 30 فیصد قرضہ گارنٹی کور ملے گا۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی شراکت سے سندھ میں چاول (rice husking) کی ملز کو اسٹیٹ بینک کی موجودہ ری فنانس اسکیم کے تحت بینکوں کے طویل مدتی قرضوں پر 6.25 فیصد سودی سبسڈی اور 30 فیصد تک کریڈٹ رسک شیئرنگ فیسلٹی کی پیشکش کی ہے۔

سندھ انٹرپرائز ڈیولپمنٹ فنڈ (SEDF) کی جانب سے پیش کردہ ان اضافی ترغیبات سے سندھ کی چاول ملز کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ اپنے یونٹس کے بی ایم آر کرائیں تاکہ ان کے نقصانات کم ہوں اور پراڈکٹس کا معیار بہتر ہوسکے، اس اسکیم کے تحت اضافی ترغیبات کی دستیابی کے ساتھ منافع کے بہتر امکانات سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کو بھی سندھ میں چاول کے نئے یونٹ قائم کرنے کی ترغیب ملے گی۔


اسکیم کی نگرانی اسٹیٹ بینک کرے گا جس کے تحت مارک اپ سبسڈی سہولت کا ریٹ وہی رہے گا یعنی پانچ سال تک فنانسنگ کے لیے 9 فیصد جو اسٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کے تحت قابل نفاذ ہے تاہم صارف کے لیے ریٹ صرف 2.75 فیصد سالانہ ہو گا یعنی 6.25 فیصد (اسٹیٹ بینک کا حصہ) ایس ای ڈی ایف کو برداشت کرنا ہو گا جبکہ گارنٹی کور سہولت کے تحت بینکوں کو ان کے واجب الادا قرضوں کے بدلے 30 فیصد قرضہ گارنٹی کور پیش کیا جائے گا، یہ کور ایس ای ڈی ایف کی طرف سے دیے جانے والے مالی تعاون کی بنیاد پر فراہم کیا جائے گا۔



یہ سہولت 5 سال مدت تک دیے گئے قرضوں پر دستیاب ہو گی جبکہ کسی ایک قرض لینے والے کے لیے قرضے کی زیادہ سے زیادہ حد 10 ملین روپے ہوگی۔ اسٹیٹ بینک کی طرف سے منگل کو تمام بینکوں کو جاری کیے گئے سرکلر کے مطابق جن بینکوں نے اسٹیٹ بینک کی ایس ایم ایز کی جدت کاری کے لیے ری فنانس سہولت کے تحت ری فنانس کی حد پہلے ہی پوری کر لی ہے وہ اس اسکیم کے تحت گارنٹی اور سبسڈی کی حد کے لیے اب درخواست دے سکتے ہیں۔
Load Next Story