رواں سال کے دوران کراچی میں پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا
گڈاپ کے ذبیح اللہ میں وائرس کی تشخیص،بچے نے حفاظتی ویکسین نہیں پی تھی
PESHAWAR:
شہرمیں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ گڈاپ ٹاؤن کے رہائشی ذبیح اللہ میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ایسٹ ڈاکٹر انجم کے مطابق متاثرہ بچے نے روٹین ویکسین سمیت پولیو سے بچاؤ کی ویکسین نہیں پی تھی، ڈاکٹر انجم نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ گڈاپ ٹاؤن کراچی کے ان حساس علاقوں میں ہے جہاں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے۔
یاد رہے کہ ڈائریکٹر صحت کراچی نے کچھ ماہ قبل ہی اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ کراچی کے5 برساتی نالوں میں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے جو ایک خطرناک پہلو ہے جب کہ کراچی میں پولیو کا پہلا کیس سامنے آنے پر ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق سال کا پہلا پولیو کیس محمد غنی کا تھا، محمد غنی کا خاندان کچھ عرصہ قبل ہی تورا بورا سے کراچی منتقل ہوا تھا اور کے والدین نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے بچے کو پلوانے سے انکار کیا تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق شہر میں سیوریج نظام کی ابتر حالت کے باعث پولیو وائرس قابومیں نہیں آسکا، سیوریج کے خراب نظام اور جگہ جگہ کچرا کنڈیاں اس وائرس کی آماجگاہ ہیں یہی وجہ ہے کہ شہر کے برساتی نالوں میں آج بھی پولیو وائرس موجود ہے۔
شہرمیں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ گڈاپ ٹاؤن کے رہائشی ذبیح اللہ میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ایسٹ ڈاکٹر انجم کے مطابق متاثرہ بچے نے روٹین ویکسین سمیت پولیو سے بچاؤ کی ویکسین نہیں پی تھی، ڈاکٹر انجم نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ گڈاپ ٹاؤن کراچی کے ان حساس علاقوں میں ہے جہاں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے۔
یاد رہے کہ ڈائریکٹر صحت کراچی نے کچھ ماہ قبل ہی اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ کراچی کے5 برساتی نالوں میں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے جو ایک خطرناک پہلو ہے جب کہ کراچی میں پولیو کا پہلا کیس سامنے آنے پر ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق سال کا پہلا پولیو کیس محمد غنی کا تھا، محمد غنی کا خاندان کچھ عرصہ قبل ہی تورا بورا سے کراچی منتقل ہوا تھا اور کے والدین نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے بچے کو پلوانے سے انکار کیا تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق شہر میں سیوریج نظام کی ابتر حالت کے باعث پولیو وائرس قابومیں نہیں آسکا، سیوریج کے خراب نظام اور جگہ جگہ کچرا کنڈیاں اس وائرس کی آماجگاہ ہیں یہی وجہ ہے کہ شہر کے برساتی نالوں میں آج بھی پولیو وائرس موجود ہے۔