ونٹر اولمپکس 2018 میں روس کی شرکت پر پابندی عائد

روسی ایتھلیٹس ڈوپنگ میں ملوث نہ ہونے کے ثبوت دینے پر نیوٹرل پرچم کے تحت مقابلوں میں شرکت کے اہل ہوں گے

آئی او سی کے چیئرمین تھامس اور بورڈ نے تحقیقاتی رپورٹس اور تجاویز پڑھنے کے بعد فیصلے کا اعلان کیا۔ فوٹو : فائل

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ڈوپنگ کی وجہ سے روس پر سرمائی اولمپکس 2018 میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

روس پر حالیہ پابندی سوچی سرمائی اولمپکس 2014 کی میزبانی کے دوران سرکاری سرپرستی میں ڈوپنگ کی شکایات پر عائد کی گئی تھی، سوچی سرمائی اولمپکس کے دوران روس کی اینٹی ڈوپنگ لیبارٹری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گریگوری روڈ چنکاف نے روس پر اپنے کھلاڑیوں کے لیے ڈوپنگ کا ایک منظم پروگرام چلانے کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ روس نے ایک دوا بنائی ہے جس سے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔


عالمی انسداد ڈوپنگ ایجنسی نے ان الزامات کے بعد اسپورٹس وکیل ڈاکٹر رچرڈ مکلیرن کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپی اور سوئٹزرلینڈ کے سابق صدر سمیول شمڈ کی قیادت میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی، 17 ماہ تک شکایات کی تحقیقات کی گئیں۔ روس کے مسلسل انکار کے باوجود سمیول شمڈ کی رپورٹ کو روس کے اینٹی ڈوپنگ قوانین اور سسٹم میں ہیرا پھیری کا ثبوت ملا۔

آئی او سی کے چیئرمین تھامس اور بورڈ نے تحقیقاتی رپورٹس اور تجاویز پڑھنے کے بعد فیصلے کا اعلان کیا کہ تمام روسی اتھلیٹس پر پابندی کے فیصلے پر قائم ہیں تاہم 9 فروری سے جنوبی کوریا میں شیڈول ونٹر اولمپکس میں حصہ لینے کے لیے روسی کھلاڑی نیوٹرل پرچم کے نیچے ڈوپنگ میں ملوث نہ ہونے کے ثبوت دینے پر شرکت کے اہل ہوں گے۔
Load Next Story