کوئٹہ دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے استعمال ہونے والا بچوں کا گروہ پکڑا گیا

دہشت گردوں کی جانب سے ان بچوں کوایک کارروائی کے لئے 2 سے 5 ہزار روپے تک ادائیگی کی جاتی تھی، سی سی پی اوکوئٹہ

دہشت گردی میں استعمال ہونے والے اس گروہ میں شامل بچوں کی عمریں 10 سے 16 برس کے درمیان ہیں، سی سی پی او کوئٹہ۔ فوٹو : آئی این پی

KARACHI:
سی سی پی او میر زبیر محمود کا کہنا ہے کہ شہر میں دھماکوں کے لئے دہشت گرد بچوں کو استعمال کررہے ہیں۔


کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میر زبیر کا کہنا تھا کہ پولیس نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈآپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے11افراد کو گرفتار کیا ہے، اس کے علاوہ دھماکوں میں استعمال ہونے والے بچوں کا ایک گروہ بھی پکڑا گیا ہے۔

سی سی پی او کوئٹہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں استعمال ہونے والے اس گروہ میں شامل بچوں کی عمریں 10 سے 16 برس کے درمیان اور ان کا تعلق غریب خاندانوں سے ہے، ان بچوں کا کام بارودی مواد دھماکے کی جگہ پر رکھنا ہوتا تھا۔ دہشت گردوں کی جانب سے ان بچوں کوایک کارروائی کے لئے 2 سے 5 ہزار روپے تک ادائیگی کی جاتی تھی۔ ان بچوں نے دہشت گردی کے ایک درجن سے زائد واقعات میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
Load Next Story