ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ عالم اسلام کیخلاف جنگ مشرق وسطی میں بدامنی آئیگی ایکسپریس فورم

اسرائیلی لابی کا فیصلہ ہے، عبداللہ گل، حکمران قربانی دیں، زبیر فاروق

پاکستان اوآئی سی کا اجلاس یہاں بلائے جس میں ٹھوس فیصلے کیے جائیں، سینیٹر سحر کامران۔ فوٹو؛ ایکسپریس

مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں اور دفاعی تجزیہ کاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو مشرق وسطیٰ میں بدامنی کی نئی لہر، دنیا کو جہنم بنانے اور عالم اسلام کیخلاف کھلی جنگ قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کی خارجہ پالیسی ہمیشہ ''برائے فروخت'' رہی ہے، کبھی جمہوریت کے نام پر اورکبھی ملک بچانے کے نام پر عوامی امنگوں کا خون کیا گیا، مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال سے عہدہ برآ ہونے کیلیے آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر ٹھوس لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ دہشت گردی کی اس جنگ میں اپنے حصے سے بڑھ کرکام کر دیا ہے، پاکستان کی سول اور فوجی قیادت کی طرف سے امریکا کو یکساں پیغام دیا گیا، پاکستان میں ایسا کوئی نوگو ایریا نہیں جہاں دہشت گرد پناہ حاصل کر سکیں۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ہم نے امریکا کی بہت خدمت کی ہے اور مار بھی امریکا سے کھا رہے ہیں۔ یہ خدمت کا علم ہماری حکومتوں اور ریاست نے اٹھایا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان اور اس کے عوام کو اندرونی، بیرونی، معاشی، جغرافیائی مسائل، مشرقی اور مغربی سرحدوں کے عدم استحکام جیسے مسائل کا شکارکیا ہے۔


سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پاکستان اوآئی سی کا اجلاس یہاں بلائے جس میں ٹھوس فیصلے کیے جائیں، امریکا نے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے جس کا خمیازہ امریکا کو بھگتنا پڑے گا، پاکستان قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے لیکن ہمارے حکمراں اپنی کرپشن بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔

زبیر فاروق خان نے کہا کہ جب تک پاکستان کے پاس دلیر قیادت نہیں آئے گی ہمیں ایسے ہی ''ڈومور''کے مطالبے کا سامنا رہے گا،21 کروڑ عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اس قوم نے بہت قربانیاں دی ہیں اس وقت ہمارے حکمرانوں کی قربانی دینے کا وقت ہے۔

عامر ڈوگر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو یہودی لابی نے طے شدہ منصوبے کے ساتھ امریکی صدر بنایا ہے جس سے دنیا میں عدم استحکام اور گریٹر اسرائیل کی راہیں ہموارکرائی جا رہی ہیں۔

عبداللہ گل نے کہا کہ جنرل جیمز میٹس افغانستان میں رہے ہیں اور انھیں وہاں کے حالات کا بخوبی اندازہ ہے، امریکا میں اسرائیلی لابی مضبوط ہے اور یہ اسی کا فیصلہ ہے، 33 سینیٹر یہودی ہیں جو ٹرمپ کو سپورٹ کرتے ہیں۔
Load Next Story