اب کوئی ڈکٹیٹر ملک پر قابض نہیں ہو سکتا افتخار چوہدری
۔ ڈسٹرکٹ بار میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس پاکستان و جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان ایک وکیل نے حاصل کیا اور آج تک اس ملک کو وکلا ہی بچاتے آئے ہیں۔ آج وکلا جدوجہد کی بدولت ہی ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی ہے۔9مارچ کو جب ایک ڈکٹیٹر نے عدلیہ پر شب خون مارنے کی کوشش کی تو جدوجہد میں حیدرآباد کے وکلا نے بھی ہر اول دستے کا کردار ادا کیا۔ موجودہ عدلیہ وہ نہیں جو ڈکٹیٹرز کے فیصلوں پر مہر لگادیتی تھی تاہم اب کوئی ڈکٹیٹر ملک پر قابض نہیں ہوسکتا۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں۔ تعلیم اور صحت کا نظام تباہ ہے، لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں۔ موجودہ وزیر اعظم خود کوئی کام کرنے کے بجائے نااہل وزیر اعظم کی طرف دیکھتے ہیں۔ حکومت کی غیر ذمے داری کی وجہ سے22 روز تک اسلام آباد بند رہا۔
افتخار چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ نااہل ہونے کے باوجود خود کو پارٹی صدر بنانے کا قانون میں راتوں رات ترمیم کرلی جاتی ہے لیکن دیگر قوانین پر کوئی توجہ نہیں دیتا ہے، پاکستان میں غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ ایک بچی اور اس کی ماں کو صرف 3کلو کپاس چوری کرنے پر ہتھکڑیاں لگا دی جاتی ہیں۔ منچھر جھیل کو تباہ کرکے وہاں ماہی گیروں کے بچوں سے کپڑے پہننے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں افتخار محمد چوہدری نے قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی جس دوران پاکستان اور سندھ کے مسائل پر گفتگو کی گئی۔