عراقی حکومت کا داعش پر فتح پانے کا دعویٰ

شام کے ساتھ ملنے والی عراقی سرحد تک عراقی مسلح افواج کا مکمل قبضہ عمل میں آ چکا ہے، وزیراعظم العبادی

شام کے ساتھ ملنے والی عراقی سرحد تک عراقی مسلح افواج کا مکمل قبضہ عمل میں آ چکا ہے، وزیراعظم العبادی۔ فوٹو: فائل

عراق میں وسیع تباہی کے ہتھیاروں کے جھوٹے الزام میں سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے تباہ کن حملہ کر کے نہ صرف ملک کو برباد کر دیا بلکہ لاکھوں بے گناہ شہری بھی ہلاک کر دیے اور عراقی تیل کے ذخائر پر امریکی قبضہ ابتداء میں ہی مکمل ہوگیا۔

سمندر میں کھڑے جس طیارہ بردار بحری جہاز نے عراق پر بمباری کر کے اسے کھنڈرات میں تبدیل کیا تھا اس طیارہ بردار جہاز پر صدر بش کی آبنوسی رنگت والی وزیر خارجہ کونڈا لیزا رائس بھی سوار تھیں جنہوں نے فی الفور صدر بش کے نام ایک ارجنٹ ٹیلی گرام بھیجا جس میں عراق پر امریکی فتح یابی کی خوشخبری دی گئی تھی۔ لیکن اگر حقائق کا غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جائے تو امریکا عراق کو آج کئی سال گزرنے کے باوجود بھی مکمل طور پر فتح نہیں کر سکا۔ اور ملک کے اندر قتل و غارت مسلسل جاری ہے۔

البتہ اب عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے اعلان کیا ہے کہ عراقی فورسز نے تین سال کی مسلسل جنگ کے بعد بالآخر داعش کے عسکریت پسند گروپ پر مکمل طور پر قابو پا لیا ہے، جنھیں شکست دے کر ملک سے نکال دیا گیا ہے۔ یہ خبر فرانس کی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے جاری کی ہے جس کی تصدیق دیگر ذرایع سے نہیں کی جا سکی۔


عراقی دارالحکومت بغداد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم العبادی نے دعویٰ کیا کہ شام کے ساتھ ملنے والی عراقی سرحد تک اب عراقی مسلح افواج کا مکمل قبضہ عمل میں آ چکا ہے اور داعش کے خلاف جنگ اختتام کو پہنچ گئی ہے۔ العبادی نے مزید کہا کہ ہمارا دشمن ہماری قدیم ترین تہذیب کو تباہ کرنا چاہتا تھا مگر ہم نے اپنی یکجہتی اور اتحاد کے ذریعے دشمن کو شکست دیدی ہے۔ انھوں نے عراقی مسلح افواج کی دل کھول کر تعریف کی۔ عراقی حکام نے اپنی فتح کا جشن منانے کے لیے ایک روزہ تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔

عراقی وزیراعظم نے اس موقع پر عراقی وزارت دفاع کے دفتر میں بھی افسران سے خطاب کیا اور کہا ہماری اگلی جنگ کرپشن کے خلاف ہو گی۔ واضح رہے داعش نے 2014ء میں بغداد کے شمال اور مغرب میں وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا لیکن اس وقت عراقی فوج اور پولیس فورس کی حالت ناگفتہ بہ تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اس جنگ میں امریکی فضائیہ نے بھی عراق کی مدد کی ہے۔

امریکی دفتر خارجہ نے عراقی فوجوں کی کامیابی کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے انتہا پسندوں پر فتح پا لی ہے۔ تاہم مبصرین نے کہا ہے کہ چونکہ داعش کے پاس ابھی بھی خطرناک اسلحہ موجود ہے لہٰذا ان کا خطرہ ختم نہیں ہوا۔البتہ یہ بات اہم ہے کہ عراق نے داعش پر فتح پا لی ہے اور داعش کے خلاف جنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے۔

 
Load Next Story