ملائشیا سے ایل این جی درآمد کا معاہدہ تاخیر کا شکار
توانائی بحران کے حل کیلیے ایل این جی پر زیادہ انحصار،کمیٹی کی تشکیل پرکام ہورہا ہے،ذرائع
SHABQADAR:
وفاقی حکومت ملائشیا سے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ طے پانے کے بعد قیمت کے تعین کے لیے تاحال مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے میں ناکام نہ ہو سکی۔
پاکستان ایل این جی اور ملائشیا کی پیٹروناس کے درمیان قیمت کے تعین کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ملائشیا سے ایل این جی کی درآمد کے سلسلے میں بین الحکومتی معاہدہ کیا گیا تھا اور فیصلہ کیاگیا تھاکہ پاکستان ایل این جی لمٹیڈ اس حوالے سے ملائشیا کی پیٹروناس کے ساتھ مذاکرات کرے گی اور امور کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ ملک میں ایل این جی کی درآمد کے لیے ملائشیا کے ساتھ قیمت کے تعین کے لیے پیٹروناس سے مذاکرات کرنے کے لیے باقاعدہ کمیٹی کی تشکیل کی جانا تھی۔ ذرائع نے بتایاکہ ملائشیا کے ساتھ ایل این جی کی درآمد سے قبل پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے یہ تجویز دی گئی تھی کہ درآمدی ایل این جی کی قیمت کے معاملے پر تنازعات سے بچنے اور مناسب قیمت کے تعین کے لیے مذاکرات کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے جو معاملات کو حتمی شکل دے سکے جب کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ پاکستان ایل این جی کی جانب سے ایل این جی کی درآمد کے لیے دیگر کئی کمپنیوں سے بھی مذاکرات جاری ہیں تاہم ان کمپنیوں کے ساتھ بھی ابتدائی لوازمات پورے کرنے کے بعد معاملات کو آگے بڑھایاجائے گا۔
پٹرولیم ڈویژن کے ایک سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایاکہ قیمت کے تعین کے لیے کمیٹی کی تشکیل پر کام ہو رہاہے۔ انھوں نے بتایاکہ موجودہ حکومت توانائی بحران کے حل کے لیے ایل این جی پر زیادہ انحصار کر رہی ہے اور اسی مقصد کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ ایل این جی کی درآمد کے معاہدے کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اعلیی افسر کا مزید کہناتھاکہ ایل این جی کی بدولت کم وقت میں بہتر نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔ ایل این جی سے چلنے والے بجلی کے پاور پلانٹس فرنس آئل کی نسبت زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فرنس آئل اور ڈیزل کی نسبت ایل این جی سے پلانٹس کی کارکردگی زیادہ بہتر ہے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ فرنس آئل کو کم کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا تاہم حکومت نے یہ فیصلہ کرکے انرجی مکس میں ایل این جی کاحصہ زیادہ کیاجس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل میں تاخیر کے حوالے سے جب پاکستان ایل این جی کے ایم ڈی عدنان گیلانی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کی جانب سے موبائل کالز اور ٹیکسٹ میسجز کا جواب نہیں دیاگیا۔
وفاقی حکومت ملائشیا سے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ طے پانے کے بعد قیمت کے تعین کے لیے تاحال مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے میں ناکام نہ ہو سکی۔
پاکستان ایل این جی اور ملائشیا کی پیٹروناس کے درمیان قیمت کے تعین کے لیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ملائشیا سے ایل این جی کی درآمد کے سلسلے میں بین الحکومتی معاہدہ کیا گیا تھا اور فیصلہ کیاگیا تھاکہ پاکستان ایل این جی لمٹیڈ اس حوالے سے ملائشیا کی پیٹروناس کے ساتھ مذاکرات کرے گی اور امور کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ ملک میں ایل این جی کی درآمد کے لیے ملائشیا کے ساتھ قیمت کے تعین کے لیے پیٹروناس سے مذاکرات کرنے کے لیے باقاعدہ کمیٹی کی تشکیل کی جانا تھی۔ ذرائع نے بتایاکہ ملائشیا کے ساتھ ایل این جی کی درآمد سے قبل پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے یہ تجویز دی گئی تھی کہ درآمدی ایل این جی کی قیمت کے معاملے پر تنازعات سے بچنے اور مناسب قیمت کے تعین کے لیے مذاکرات کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے جو معاملات کو حتمی شکل دے سکے جب کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ پاکستان ایل این جی کی جانب سے ایل این جی کی درآمد کے لیے دیگر کئی کمپنیوں سے بھی مذاکرات جاری ہیں تاہم ان کمپنیوں کے ساتھ بھی ابتدائی لوازمات پورے کرنے کے بعد معاملات کو آگے بڑھایاجائے گا۔
پٹرولیم ڈویژن کے ایک سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایاکہ قیمت کے تعین کے لیے کمیٹی کی تشکیل پر کام ہو رہاہے۔ انھوں نے بتایاکہ موجودہ حکومت توانائی بحران کے حل کے لیے ایل این جی پر زیادہ انحصار کر رہی ہے اور اسی مقصد کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ ایل این جی کی درآمد کے معاہدے کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اعلیی افسر کا مزید کہناتھاکہ ایل این جی کی بدولت کم وقت میں بہتر نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔ ایل این جی سے چلنے والے بجلی کے پاور پلانٹس فرنس آئل کی نسبت زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فرنس آئل اور ڈیزل کی نسبت ایل این جی سے پلانٹس کی کارکردگی زیادہ بہتر ہے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ فرنس آئل کو کم کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا تاہم حکومت نے یہ فیصلہ کرکے انرجی مکس میں ایل این جی کاحصہ زیادہ کیاجس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل میں تاخیر کے حوالے سے جب پاکستان ایل این جی کے ایم ڈی عدنان گیلانی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کی جانب سے موبائل کالز اور ٹیکسٹ میسجز کا جواب نہیں دیاگیا۔