کیا آپ جوان اور صحت مند رہنا چاہتی ہیں

غذا میں کچی سبزیاں شامل کرلیجیے۔

بریسٹ کینسر سے بچنے کے لیے ماہرین خواتین کو پکے لال ٹماٹر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

برصغیر پاک و ہند میں سبزیوں کو پکاکر کھانے کا قدیم رواج ہے۔ ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ سبزیوں کو پکانے یا بُھوننے سے ان میں موجود بیشتر قدرتی غذائی اجزا ضایع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے جن سبزیوں کو بنا پکائے کھایا جاسکتا ہے ، انھیں کچا استعمال کیا جائے۔ کچی سبزیاں کھانے سے جسم کو پوری غذائیت ملے گی اور صحت بہتر ہوتی چلی جائے گی۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اگر خواتین صحت مند اور چاق چوبند رہنا چاہتی ہیں تو انھیں اپنی خوراک میں کچی سبزیوں کی مقدار بڑھا لینی چاہیے۔

چینی، جاپانی اور یورپی خواتین کی اکثریت کچی، ابلی ہوئی یا بھاپ میں پکی سبزیاں کھانے کو ترجیح دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان ممالک میں خواتین کی اکثریت چاق چوبند اور صحت مند ہے۔ مٹر سے لے کر پالک، بند گوبھی، کھیرا، گاجر، مکئی، ٹماٹر، پیاز، لہسن زیادہ تر سبزیاں بنا پکائے استعمال کرتی ہیں جب کہ ہماری خواتین ہر قسم کی سبزی بلکہ بعض پھلوں کو بھی اتنا پکاتی ہیں کہ وہ ملغوبہ بن جاتے ہیں اور اپنی تمام افادیت کھودیتے ہیں۔ لوکی، توری، کدو، گوبھی، گاجر، آلو وغیرہ کو اس قدر اور ایسے پکایا جاتا ہے کہ پہچان مشکل ہوجاتی ہے کہ یہ کون سی سبزی ہے۔

اگر آپ چینی، جاپانی، خواتین کی طرح حسین اور جوان نظر آنا چاہتی ہیں تو غذا کو قدرتی انداز میں کھانے کی عادت ڈالیں۔ جو سبزیاں کچی کھائی جاسکتی ہیں انھیں کچی اور جو نرم کرکے بوائل کرکے یا بھاپ میں پکاکر کھائی جاسکتی ہیں انھیں تیل، گھی اور مسالوں میں بھون کر غیر صحت بخژ بلکہ مضر صحت بناکر نہ کھائیں۔

توری، بھنڈی، بینگن، پالک وغیرہ بھاپ میں پکا کر کھائیں۔ سخت سبزیاں مثلاً آلو، اروی، شلجم، بھٹا، پھلیاں، دالیں وغیرہ کو ابال کر ہلکے تیل میں کم مسالوں کے ساتھ پکا کر استعمال کریں۔

دن میں ایک بار کوئی نہ کوئی سبزی مثلاً چقندر، شلجم، پالک، کھیرا، مولی، گاجر، ٹماٹر، بند گوبھی، پھول گوبھی، مٹر بھٹا وغیرہ کچی ضرور کھائیں۔ کچی سبزیوں میں ضروری غذائی اجزا ہوتے ہیں جو جسم کے ٹوٹے پھوٹے خلیوں کی مرمت کرتے ہیں اور نئے خلیوں کی تعمیر کے کام آتے ہیں۔ یہ خون کے خلیوں کو متحرک رکھتے ہیں، جسم میں گرمی پیدا کرتے ہیں، جلد کی مرمت کرتے ہیں۔ کچی غذا جسم کے ہر ایک عضو کی کارکردگی برقرار رکھتی ہے جس کا اثر جسم اورچہرے پر جھلکتا ہے۔ ماہرین طب خواتین کو کچی غذا کھانے کے ساتھ ساتھ اسے چہرے اور جسم پر ملنے یا اس سے مساج کرنے مشورہ بھی دیتے ہیں کیوںکہ ان کے اس میں بھی وہ تمام اجزا شامل ہوتے ہیں جو جلد کو جوان، حسین اور سخت رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

عمر رسیدہ ہونے کے باوجود حسین، پرجوش اور پھرتیلی نظر آنے والی خواتین سے ان کی جوانی اور حسن کا راز پوچھیں تو ان کا جواب یہی ہوتا ہے کہ عام طور پر ان کی غذا کا بیشتر حصہ کچی سبزیوں، پھلوں اور زیادہ مقدار میں پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔

ماہرین غذائیت بھی اب موٹاپا ختم کرنے کے لیے ڈائٹ پلان ترتیب دیتے ہوئے 3 سے 21 دن تک ڈیٹوکس ڈائٹ تجویز کرتے ہیں اور بقیہ دنوں میں کچی سبزیاں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یورپ میں 70 فی صد سے زائد خواتین اس طریقہ کار پرعمل پیرا ہیں جس کے باعث نہ صرف ان کا وزن نہیں بڑھتا بلکہ وہ مختلف بیماریوں سے بھی محفوظ رہتی ہیں۔

کچی سبزیاں استعمال کرنے سے ذیابیطس کے لاحق ہونے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے کیوں کہ کچی سبزیوں اور دیگر خوراک میں سوڈیم اور شکر زیادہ نہیں ہوتی تاہم یہ پوٹاشیم، میگنشیم، فولیٹ، فائبر، وٹامن اے اور صحت کو فروغ دینے والے اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جوکہ بالوں، آنکھوں، دانتوں، ناخنوں اور جلد کے لیے بے حد مفید ثابت ہوتی ہیں۔ کچی غذا کھانے سے خواتین کے نازک اعضا کی حفاظت ہوتی ہے اور انھیں نسوانی بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔


کچی سبزیاں جسم میں تیزاب اور اساس کا توازن برقرار رکھنے میں معاون ہوتی ہیں۔ یہ توازن انسانی جسم کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ سبزیوں میں نمکیات بڑی مقدار میں ہوتے ہیں۔ پکانے سے نمکیات ضایع ہوجاتے ہیں۔ سبزیوں میں موجود معدنیات انسانی جسم سے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتی ہیں اور جسم کے دفاعی نظام کو فعال رکھتی ہیں۔

ماہرین خواتین کو اس لیے بھی کچی سبزیاں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں کہ یہ بڑھاپے میں ہڈیوں کی بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد دیتی ہیں۔ خواتین مردوں کے مقابلے میں نازک ہوتی ہیں، انھیں زیادہ قوت درکار ہوتی ہے۔ نیچر و پیتھی کے ذریعے علاج کرنے والے بھی کچی غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں جب کہ ایلوپیتھی کے سائیڈ ایفیکٹس سے بچنے کے لیے بھی پھل اور کچی سبزیاں کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

چائلڈ اسپیشلسٹ بھی بچوں کو کچی سبزیاں کھلانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ بچے اسہال، پیچش، قبض، موٹاپے اور ذیابیطس اور گردوں کی بیماریوں سے بچے رہیں۔ ٹین ایجر لڑکیوں کے قد کو بڑھانے اور عضلات کو فعال رکھنے میں کچی سبزیاں موافق سمجھی جاتی ہیں۔ اس سے ان کا ہارمونز کا نظام فعال رہتا ہے۔ مستقبل میںچونکہ ان پر ایک نئی زندگی کو پروان چڑھانے کی ذمے داری ہوتی ہے اس لیے بھی خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی غذا میں کچی سبزیاں شامل رکھیں۔

درمیانی عمر کی خواتین کو کچی سبزیاں اعصابی اور جسمانی طور پر توانا رکھتی ہیں اور انھیں فعال رہنے میں درکار توانائی فراہم کرتی ہیں۔

ہر عمر کی خواتین کو اوسٹیو پوروسیس یعنی ہڈیوں کے بھربھرے پن کا ڈر رہتا ہے کچی سبزیوں کا استعمال ان کا یہ خوف دور کرسکتا ہے۔ کچی سبزیوں کی بدولت جسم کو اضافی شکر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ان میں موجود ریشہ فولک ایسڈ اور وٹامن B6 خواتین کو جواں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

کچی ادرک، لہسن اور پیاز کا استعمال خواتین کے ایام زچگی کی خرابیوں کو دور کرتا، کینسر سے بچنے میں مدد دیتا، قوت مدافعت بڑھاتا اور اعصابی کمزوری دور کرتا ہے۔

کچی پالک کھانے سے بچیوں اور خواتین کو ایام کے دنوں میں ہونے والی تکلیف سے آرام ملتا ہے۔ آئرن اور پالک میں موجود فولیٹ ہماری جلد کے لیے بھی بہترین غذا ہے۔ یہ بینائی بہتر کرتی ہے، آنکھوں میں چمک لاتی ہے ، دھوپ کی شدت سے جھلسنے والی جلد کو اصلی حالت میں لانے کے بیوٹیشنز پالک کا جوس یا پالک کا اسکرب بناکر لگاتی ہیں، قدرتی جڑی بوٹیوں سے حسن میں اضافہ کرنے والی خواتین کچی سبزیوں کا رس اور گودا استعمال کرتی ہیں۔

بریسٹ کینسر سے بچنے کے لیے ماہرین خواتین کو پکے لال ٹماٹر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں، ٹماٹروں میں موجود جزلائکوپین خواتین کی نسوانی بیماریوں میں فائدہ دیتا ہے۔

آپ بھی جوان، صحت مند اور چاق چوبند رہنا چاہتی ہیں تو آج ہی سے اپنی روزانہ کی خوراک میں کچی سبزیاں شامل کرلیجیے۔
Load Next Story