وزارتوں ڈویژنوں اداروں کو سیکرٹ فنڈزمرضی سے استعمال کرنیکی ہدایت
میمورنڈم یکم مارچ کوجاری ہوا،نہ نجانے کتنافنڈخرچ ہوچکا،ذرائع،غلطی سے جاری ہوا،ترجمان
وفاقی حکومت نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات ونشریات سمیت دیگر وزارتوں، ڈویژنوں اوراداروں کوسیکرٹ فنڈزاپنی مرضی کے مطابق خرچ کرنے اوراستعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے سیکرٹ فنڈ استعمال کرنے سے متعلق تصدیق کردی ہے تاہم کہاہے کہ ترمیمی آرڈرجمعرات کو جاری کیاجائے گا جس کے تحت سیکرٹ فنڈکسی دوسرے مقصدکے لیے استعمال کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے منظوری کولازمی قراردیا جائے گا اس ضمن میں وزارت خزانہ کے اخراجات ونگ کے سیکشن افسر اخراجات تھری مرزاخالد محمودکے دستخطوں سے یکم مارچ سے آفس میمورنڈم جاری کیا گیا ہے جسے پبلک نہیں کیا گیا اور یکم مارچ سے لے کراب تک نہ نجانے کتنا سیکرٹ فنڈ اپنی مرضی سے دوسرے مقاصدکے لیے خرچ کیا جاچکا ہوگا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کاکہنا ہے کہ اس سے قبل سیکرٹ فنڈ جس مقصدکے لیے مختص ہوتے تھے وہ صرف اسی مقصدکے لیے خرچ کیے جاسکتے تھے اوراگرانھیں کسی دوسرے مقصدکے لیے استعمال کرنا مقصود ہوتا تھا تواس کے لیے وزارت خزانہ سے پیشگی منظوری لیناہوتاتھی مگراس آفس میمورنڈم سے سسٹم آف فنانشل کنٹرول اینڈ بجٹنگ2006ء میں ترمیم کی گئی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ صرف ملازمین سے متعلقہ اخراجات، بجلی ،گیس اور واٹرسمیت دیگر یوٹیلیٹیز کی مد میں اخراجات کسی دوسرے مدمیں خرچ کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے منظوری لینا ہوگی۔
اس کے علاوہ سیکرٹ سروس،غیر متوقع اخراجات، قدرتی آفات کے نقصانات سے بچنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے اورکسی قدرتی آفت کی صورت میں ریلیف کے لیے کیے گئے اخراجات کوکسی دوسرے مقصد اورمدکے لیے استعمال کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے پیشگی منظوری کی اجازت نہیں ہوگی اسے وزارتیں ، ڈویژنزاورادارے اپنی مرضی سے جس مقصدکے لیے چاہیں جہاں چاہیں خرچ کرسکیں گی۔
رابطہ کرنے پروزارت خزانہ کے مشیر اور ترجمان رانااسدامین نے تصدیق کی کہ یکم مارچ 2013ء سے جاری آفس میمورنڈم کے تحت وزارتوں،ڈویژنوں اور اداروںکوسیکرٹ فنڈاپنی مرضی سے استعمال کرنیکی اجازت دی گئی ہے تاہم یہ میمورنڈم غلطی سے ہواہے اوریہ کوئی بہت بڑی غلطی نہیں ہے اس کی درستگی کردی جائے گی اس کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں توقع ہے کہ آج ترمیمی آفس میمورنڈم جاری کردیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے سیکرٹ فنڈ استعمال کرنے سے متعلق تصدیق کردی ہے تاہم کہاہے کہ ترمیمی آرڈرجمعرات کو جاری کیاجائے گا جس کے تحت سیکرٹ فنڈکسی دوسرے مقصدکے لیے استعمال کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے منظوری کولازمی قراردیا جائے گا اس ضمن میں وزارت خزانہ کے اخراجات ونگ کے سیکشن افسر اخراجات تھری مرزاخالد محمودکے دستخطوں سے یکم مارچ سے آفس میمورنڈم جاری کیا گیا ہے جسے پبلک نہیں کیا گیا اور یکم مارچ سے لے کراب تک نہ نجانے کتنا سیکرٹ فنڈ اپنی مرضی سے دوسرے مقاصدکے لیے خرچ کیا جاچکا ہوگا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کاکہنا ہے کہ اس سے قبل سیکرٹ فنڈ جس مقصدکے لیے مختص ہوتے تھے وہ صرف اسی مقصدکے لیے خرچ کیے جاسکتے تھے اوراگرانھیں کسی دوسرے مقصدکے لیے استعمال کرنا مقصود ہوتا تھا تواس کے لیے وزارت خزانہ سے پیشگی منظوری لیناہوتاتھی مگراس آفس میمورنڈم سے سسٹم آف فنانشل کنٹرول اینڈ بجٹنگ2006ء میں ترمیم کی گئی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ صرف ملازمین سے متعلقہ اخراجات، بجلی ،گیس اور واٹرسمیت دیگر یوٹیلیٹیز کی مد میں اخراجات کسی دوسرے مدمیں خرچ کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے منظوری لینا ہوگی۔
اس کے علاوہ سیکرٹ سروس،غیر متوقع اخراجات، قدرتی آفات کے نقصانات سے بچنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے اورکسی قدرتی آفت کی صورت میں ریلیف کے لیے کیے گئے اخراجات کوکسی دوسرے مقصد اورمدکے لیے استعمال کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے پیشگی منظوری کی اجازت نہیں ہوگی اسے وزارتیں ، ڈویژنزاورادارے اپنی مرضی سے جس مقصدکے لیے چاہیں جہاں چاہیں خرچ کرسکیں گی۔
رابطہ کرنے پروزارت خزانہ کے مشیر اور ترجمان رانااسدامین نے تصدیق کی کہ یکم مارچ 2013ء سے جاری آفس میمورنڈم کے تحت وزارتوں،ڈویژنوں اور اداروںکوسیکرٹ فنڈاپنی مرضی سے استعمال کرنیکی اجازت دی گئی ہے تاہم یہ میمورنڈم غلطی سے ہواہے اوریہ کوئی بہت بڑی غلطی نہیں ہے اس کی درستگی کردی جائے گی اس کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں توقع ہے کہ آج ترمیمی آفس میمورنڈم جاری کردیا جائے گا۔