شام راکٹ حملے میں یورپی یونین کے وفد کارکن ہلاک فوج کی باغیوں پر بمباری

یورپی یونین کی امور خارجہ کی سربراہ نے ہلاکت کی تصدیق کردی، شام میں مسلح گروپ بچوں کو بھرتی کررہے ہیں، سیو دی چلڈرن

یورپی یونین کی امور خارجہ کی سربراہ نے ہلاکت کی تصدیق کردی، شام میں مسلح گروپ بچوں کو بھرتی کررہے ہیں، سیو دی چلڈرن. فوٹو: رائٹرز

شام میں یورپی یونین کے وفد کا ایک رکن راکٹ حملے میں ہلاک ہوگیا.

ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین کی امور خارجہ کی خاتون سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا ہے کہ شام میں یورپی یونین کے وفد میں شامل یورپی یونین کے ایک پالیسی آفیسر احمد دمشق کے نواحی علاقے درایا میں ایک راکٹ حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں، انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے مطابق راکٹ حملہ سرکاری فوج نے کیا تھا، دریں اثناء صوبہ حمص کے ضلع باباامر میں سرکاری فوج نے باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں 4 باغی مارے گئے ہیں۔




ادھر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام کے 10 لاکھ مہاجرین کو امداد کی ضرورت ہے، اے ایف پی کے مطابق برطانوی شہزادہ چارلس اور ان کی اہلیہ کمیلا نے اردن میں شامی مہاجرین کے کیمپوں کا دورہ کیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق بچوں کی فلاح کیلیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن نے کہا ہے کہ شام میں ایسے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جنہیں مسلح فریقین بھرتی کر رہے ہیں۔ سیو دی چلڈرن کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام میں بچوں کو بار برداری، محافظ کے طور پر، معلومات جمع کرنے اور لڑائی کیلیے جبکہ بعض معاملات میں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ تنظیم کے ایک اندازے کے مطابق شام میں اس وقت20 لاکھ بچوں کو امداد کی ضرورت ہے۔
Load Next Story