کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف بڑا آپریشن کل سے شروع ہوگا

25 ہزار ایکڑ سرکاری زمین پرقبضے کا خوف ناک انکشاف، بلدیہ عظمیٰ نے قبضہ چھڑانے کیلیے تیاریاں کر لیں۔

کھربوں رو پے کی زمین پر گزشتہ 40 سال کے دوران قبضہ کیا گیا، کھیل کے میدان، پارکس، رفاہی پلاٹس کمرشل بن گئے۔ فوٹو : اے پی پی

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے 25 ہزار ایکڑ سرکاری زمین واگزار کروانے کے لیے کل سے بڑا آپریشن شروع کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر کے ایم سی کی فلاحی، رفاہی، کھیلوں کے میدان، پارکوں، سڑکو ں اور فٹ پاتھوں پر قبضے کی تفصیلات کے ایم سی کے مختلف محکموں نے مر تب کرلی ہیں۔ پلاٹوں، پارکوں، کھیل کے میدانوں، سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں جن کو فوری طور پر ختم کرکے سرکاری زمین واگزار کرائی جائے گی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ کھیل کے میدانوں اور پارکوں پر آبادیاں بن گئی ہیں جبکہ کچی آبا دی کی زمینوں پر بھی قبضہ ہے جب کہ رفاعی و فلاحی پلاٹوں کو شا دی ہالز، تجارتی مراکز ، تعلیمی اداروں سمیت دیگر کمرشل بنیادوں پر استعمال کیا جارہا ہے۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ کر اچی میں بڑے پیما نے پر زمینوں پر قبضہ ہے جس کو واگزار کر انا انتہائی مشکل عمل ہو گا۔ اس سلسلے میں مئیرکر اچی نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جس کے فو کل پرسن سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات بشیر صدیقی کو مقرر کیا گیا ہے۔

بشیر صدیقی نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کی فہرست مر تب کر لی گئی ہے جب کہ میئر کراچی کی ہدایت کے مطابق بدھ سے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے گا ،دیگر محکوں کے اہلکار بھی آپریشن میں شامل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کر اچی میں ہز اروں ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے جس کو واگزار کرانے میں وقت درکا ہو گا لیکن ہم کسی بھی قسم کا کو ئی دباؤ بر داشت نہیں کریں گے۔
Load Next Story