فلسطینی امن عمل میں امریکا کا کردار ختم ہوگیا خواجہ آصف
مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوں گے، خواجہ آصف
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فلسطین امن عمل میں امریکا کا کردار ختم ہوگیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو تسلیم کرنے سے امریکا کی مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جاری امن عمل میں غیرجانبدار ثالث کی حیثیت ختم ہوگئی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا متنازعہ اور اشتعال انگیز اعلان
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کے جذبات بھی عالمی برادری کے ساتھ ہیں، ہماری پارلیمنٹ نے متفقہ قراردادوں کے ذریعے امریکی اعلان کی مذمت کی ہے، فلسطینی عوام 70 سال سے مظالم کا شکار ہیں اور بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا امریکا کا فیصلہ عالمی روایات اور ریاستی طرز عمل کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں اس کام کا وعدہ کیا تھا۔
دفتر خارجہ کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو تسلیم کرنے سے امریکا کی مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جاری امن عمل میں غیرجانبدار ثالث کی حیثیت ختم ہوگئی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا متنازعہ اور اشتعال انگیز اعلان
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کے جذبات بھی عالمی برادری کے ساتھ ہیں، ہماری پارلیمنٹ نے متفقہ قراردادوں کے ذریعے امریکی اعلان کی مذمت کی ہے، فلسطینی عوام 70 سال سے مظالم کا شکار ہیں اور بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا امریکا کا فیصلہ عالمی روایات اور ریاستی طرز عمل کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں اس کام کا وعدہ کیا تھا۔