انسداد پولیو مہم دوبارہ ضلعی انتظامیہ کے سپرد کردی گئی
رواں سال کے ابتدائی3 ماہ کے دوران ملک بھرمیں 5 پولیوکیسوں کی تصدیق ہوگئی.
ملک بھر میں انسداد پولیو مہم صوبائی محکمہ صحت سے لیکر ضلعی انتظامیہ کے ماتحت کردی گئی۔
جس کے بعد دعویٰ کیاگیا ہے کہ ملک میں پولیو کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، پولیوسیل کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 2 سال کے دوران پولیوکیس میں70فیصدکمی ہوئی ہے رواں سال کے ابتدائی3 ماہ کے دوران ملک بھرمیں5 پولیو کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
پولیو وائرس پاکستان سمیت 3 ممالک میں ہے ان میں نائیجریا اور افغانستان بھی شامل ہیں ، ملک میں سال برائے 2011 ء میں پولیو کے 198 کیسوں کی تصدیق کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہنگامی بنیادوں پرپولیوکے خاتمے کے لیے چلائی جانے والی مہم کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ وڈپٹی کمشنروں کوسونپ دی ہے۔
پولیو سیل کے مطابق گزشتہ 2سال کے دوران پولیوکیسوں میں 70 فیصدکمی واقع ہوئی ، 2011 میں 198پولیوکیسوں کے بعد 2012ء میں یہ تعداد کم ہوکر 58 پرآگئی،ملک میں پولیومہم کے دوران 3 کروڑ 40 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کی حفاظتی خوراک پلائی جاتی ہے، 2 سال قبل یہ مہم صوبائی محکمہ صحت اورای ڈی اوہیلتھ کی ذمے داری تھی تاہم اب پولیومہم ضلعی انتظامیہ کے ماتحت چلائی جاتی ہے۔
جس کے بعد دعویٰ کیاگیا ہے کہ ملک میں پولیو کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، پولیوسیل کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 2 سال کے دوران پولیوکیس میں70فیصدکمی ہوئی ہے رواں سال کے ابتدائی3 ماہ کے دوران ملک بھرمیں5 پولیو کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
پولیو وائرس پاکستان سمیت 3 ممالک میں ہے ان میں نائیجریا اور افغانستان بھی شامل ہیں ، ملک میں سال برائے 2011 ء میں پولیو کے 198 کیسوں کی تصدیق کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہنگامی بنیادوں پرپولیوکے خاتمے کے لیے چلائی جانے والی مہم کی ذمے داری ضلعی انتظامیہ وڈپٹی کمشنروں کوسونپ دی ہے۔
پولیو سیل کے مطابق گزشتہ 2سال کے دوران پولیوکیسوں میں 70 فیصدکمی واقع ہوئی ، 2011 میں 198پولیوکیسوں کے بعد 2012ء میں یہ تعداد کم ہوکر 58 پرآگئی،ملک میں پولیومہم کے دوران 3 کروڑ 40 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کی حفاظتی خوراک پلائی جاتی ہے، 2 سال قبل یہ مہم صوبائی محکمہ صحت اورای ڈی اوہیلتھ کی ذمے داری تھی تاہم اب پولیومہم ضلعی انتظامیہ کے ماتحت چلائی جاتی ہے۔