نمونیاسے بچاؤکی ویکسین بچوں کوبلامعاوضہ لگوائی جا سکتی ہے
ویکسین ای پی آئی سینٹرزسے حاصل کی جاسکتی ہے،جمعرات کو ورکشاپ ہوگی
NEW DELHI:
ای پی آئی پروگرام کے صوبائی منیجر ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے کہا ہے کہ نمونیا کی حفاظتی ویکسین ای پی آئی کے مرکز سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
ویکسی نیٹروں کی تربیت کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے، یہ بات انھوں نے جمعرات کو نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو میں بتائی، انھوں نے کہا کہ بچوں کو نمونیا کے مرض سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین کو ای پی آئی پروگرام میں شامل کرنے کی افتتاحی تقریب 9جنوری کو گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے منعقدکی تھی جس کے بعد نمونیا سے بچاؤکی ویکسین کا اسٹاک ای پی آئی کو مل گیا۔
انھوں نے تمام متعلقہ افسران و ٹاؤنز انتظامیہ سے کہا ہے کہ اپنے اپنے ٹاؤنزکے بچوں کو نمونیا سے بچائو کی حفاظتی ویکسین ای پی آئی کے مرکزی دفتر آئی آئی ڈپو سے حاصل کی جا سکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نیموکوکل ویکسین کو اب ای پی آئی کے پروگرام میں باقاعدہ شامل کرلیا گیا ہے۔
جس کا پہلاحفاظتی ٹیکہ 4 ہفتے ، دوسرا حفاظتی ٹیکہ10ہفتے اور 14ہفتے میں تیسرا ٹیکہ لگایا جائے گا جس کے بعدبچہ نمونیا کے مرض سے محفوظ ہوجائے گا ،ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے کہاکہ پاکستان جنوبی ایشیا کا واحدملک ہے جہاں سرکاری سطح پربچوں کو نمونیا سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین کو قومی پروگرام میں شامل کرلیا گیا ہے ، اب یہ ویکسین بچوں کو بلامعاوضہ لگوائی جا سکتی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ نجی شعبے میں اس ویکسین کا حفاظتی کورس 15ہزار روپے تک کا ہوتا ہے جو عام افراد کی دسترس سے سے باہرہوتا ہے اس حوالے سے جمعرات کوپہلا ورکشاپ بھی منعقدکیاجائے گا ۔
ای پی آئی پروگرام کے صوبائی منیجر ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے کہا ہے کہ نمونیا کی حفاظتی ویکسین ای پی آئی کے مرکز سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
ویکسی نیٹروں کی تربیت کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے، یہ بات انھوں نے جمعرات کو نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو میں بتائی، انھوں نے کہا کہ بچوں کو نمونیا کے مرض سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین کو ای پی آئی پروگرام میں شامل کرنے کی افتتاحی تقریب 9جنوری کو گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے منعقدکی تھی جس کے بعد نمونیا سے بچاؤکی ویکسین کا اسٹاک ای پی آئی کو مل گیا۔
انھوں نے تمام متعلقہ افسران و ٹاؤنز انتظامیہ سے کہا ہے کہ اپنے اپنے ٹاؤنزکے بچوں کو نمونیا سے بچائو کی حفاظتی ویکسین ای پی آئی کے مرکزی دفتر آئی آئی ڈپو سے حاصل کی جا سکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نیموکوکل ویکسین کو اب ای پی آئی کے پروگرام میں باقاعدہ شامل کرلیا گیا ہے۔
جس کا پہلاحفاظتی ٹیکہ 4 ہفتے ، دوسرا حفاظتی ٹیکہ10ہفتے اور 14ہفتے میں تیسرا ٹیکہ لگایا جائے گا جس کے بعدبچہ نمونیا کے مرض سے محفوظ ہوجائے گا ،ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے کہاکہ پاکستان جنوبی ایشیا کا واحدملک ہے جہاں سرکاری سطح پربچوں کو نمونیا سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین کو قومی پروگرام میں شامل کرلیا گیا ہے ، اب یہ ویکسین بچوں کو بلامعاوضہ لگوائی جا سکتی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ نجی شعبے میں اس ویکسین کا حفاظتی کورس 15ہزار روپے تک کا ہوتا ہے جو عام افراد کی دسترس سے سے باہرہوتا ہے اس حوالے سے جمعرات کوپہلا ورکشاپ بھی منعقدکیاجائے گا ۔