پنجاب اور سندھ کے ارکان اسمبلی کی بھوک ہڑتال اصغر خان کیس کے فیصلے پر عمل کا مطالبہ
امداد پتافی کامطالبہ،پی پی کے ارکان اظہاریکجہتی کیلیے کیمپ پہنچ گئے،قائم علیشاہ نے ہڑتال ختم کرادی
BANNU:
اصغر خان کیس کے فیصلے پرعملدرآمدنہ ہونے کیخلاف پیپلز پارٹی کے پنجاب اورسندھ اسمبلی کے ارکان نے لاہوراور کراچی میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے پی پی کے ارکان اسمبلی کی بھوک ہڑتال ختم کروانے کے موقع پرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اصغرخان کیس میں سنائے گئے فیصلے پرعمل نہ ہونے کیخلاف ارکان سندھ اسمبلی کی جانب سے بھوک ہڑتال کاسپریم کورٹ فوری نوٹس لے،وزیراعظم راجاپرویزاشرف اسمبلیاں ایک ساتھ توڑنے یا علیحدہ توڑنے پرمشاورت کررہے ہیں جوبھی فیصلہ کریں گے اس پرعمل درآمدکریں گے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہڑتال میں بیٹھے ارکان اسمبلی کوجوس پلا کران کی بھوک ہڑتال ختم کروائی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ آئین کے تحت ہر اسمبلی اپنی حلف وفاداری کی تاریخ سے اپنی مدت مکمل کرسکتی ہے۔ قبل ازیں پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین سے تعلق رکھنے والے ایک درجن سے زائدخواتین اورمردارکان اسمبلی نے اصغرخان کیس کے فیصلے پر6ماہ سے زائد وقت گزرجانے کے باوجودعمل درآمدنہ ہونے کے خلاف سندھ اسمبلی کی سیڑھیوں پربھوک ہڑتال شروع کردی۔خاتون رکن شمیم آراپنہور کوبے ہوش ہونے پراسپتال منتقل کردیاگیا،ارکان نے فیصلے کے عملدرآمد کی یقین دہانی نہ کرائے جانے تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کااعلان کیا۔
جمعرات کوپیپلز پارٹی کے متعدد ارکان عمران لغاری ، امداد پتافی ، غالب ڈومکی ، ڈاکٹر سکندر شورو ، شیم آراء پنہور ، فرزانہ بلوچ ، شمع مٹھانی ، کلثوم چانڈیوسمیت دیگر نے اجلاس کے دوران ہی واک آؤٹ کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ6 ماہ قبل آنے والے اصغر خان کیس کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے اور 1990 کے انتخابات چوری کرنے والے آئی جی آئی کے ان رہنماؤں سے لوٹی ہوئی رقم واپس لی جائے اوراس میں ملوث تمام سیاستدانوں خصوصاًنواز شریف اورشہباز شریف کو نااہل قرار دیاجائے۔
اسپیکرسندھ اسمبلی نثاراحمدکھوڑو،صوبائی وزراایازسومرو،شرجیل انعام میمن،توقیرفاطمہ بھٹواوردیگرنے بھی ان سے اظہاریکجہتی کیااورکچھ دیرانکے احتجاج میں ان کاساتھ دیا۔پنجاب اسمبلی کے احاطے میں لگائے گئے کیمپ میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرراجاریاض نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف صدرپاکستان پر الزامات کی رٹ لگانے سے پہلے کم از کم اپنے بڑے بھائی نوازشریف پر اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت کروڑں روپے کی وصولی کاحساب دیں۔
جوانھوں نے جمہوری عمل پرشب خون مارنے کیلیے وصول کیے تھے،انھوں نے مطالبہ کیاکہ نیب نوازشریف سے قومی دولت کی وصولی یقینی بنائے اورالیکشن کمیشن انہیں نااہل قراردے،فیصلے پرعملدرآمدکراناسپریم کورٹ کی ذمے داری ہے،شہباز شریف سانحہ جوزف کالونی کے براہ راست ذمہ دار ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سے عجلت میں سرٹیفکیٹ لینا ''چور کی داڑھی میں'' تنکے کے مترادف ہے۔ کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئیگورنر احمد محمود نے کہا کہ پاکستان تبدیلی کی طرف جا رہاہے اب وقت کا تقاضا ہے کہ ایک دیانتدار، ایماندار اور اس ملک کی خیر خواہ قیادت سامنے آئے۔ گورنر پنجاب نے ارکان اسمبلی کو جوس پلا کر ہڑتال کو ختم کرانے کا اعلان کیا۔
اصغر خان کیس کے فیصلے پرعملدرآمدنہ ہونے کیخلاف پیپلز پارٹی کے پنجاب اورسندھ اسمبلی کے ارکان نے لاہوراور کراچی میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے۔
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے پی پی کے ارکان اسمبلی کی بھوک ہڑتال ختم کروانے کے موقع پرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اصغرخان کیس میں سنائے گئے فیصلے پرعمل نہ ہونے کیخلاف ارکان سندھ اسمبلی کی جانب سے بھوک ہڑتال کاسپریم کورٹ فوری نوٹس لے،وزیراعظم راجاپرویزاشرف اسمبلیاں ایک ساتھ توڑنے یا علیحدہ توڑنے پرمشاورت کررہے ہیں جوبھی فیصلہ کریں گے اس پرعمل درآمدکریں گے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہڑتال میں بیٹھے ارکان اسمبلی کوجوس پلا کران کی بھوک ہڑتال ختم کروائی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ آئین کے تحت ہر اسمبلی اپنی حلف وفاداری کی تاریخ سے اپنی مدت مکمل کرسکتی ہے۔ قبل ازیں پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین سے تعلق رکھنے والے ایک درجن سے زائدخواتین اورمردارکان اسمبلی نے اصغرخان کیس کے فیصلے پر6ماہ سے زائد وقت گزرجانے کے باوجودعمل درآمدنہ ہونے کے خلاف سندھ اسمبلی کی سیڑھیوں پربھوک ہڑتال شروع کردی۔خاتون رکن شمیم آراپنہور کوبے ہوش ہونے پراسپتال منتقل کردیاگیا،ارکان نے فیصلے کے عملدرآمد کی یقین دہانی نہ کرائے جانے تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کااعلان کیا۔
جمعرات کوپیپلز پارٹی کے متعدد ارکان عمران لغاری ، امداد پتافی ، غالب ڈومکی ، ڈاکٹر سکندر شورو ، شیم آراء پنہور ، فرزانہ بلوچ ، شمع مٹھانی ، کلثوم چانڈیوسمیت دیگر نے اجلاس کے دوران ہی واک آؤٹ کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ6 ماہ قبل آنے والے اصغر خان کیس کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے اور 1990 کے انتخابات چوری کرنے والے آئی جی آئی کے ان رہنماؤں سے لوٹی ہوئی رقم واپس لی جائے اوراس میں ملوث تمام سیاستدانوں خصوصاًنواز شریف اورشہباز شریف کو نااہل قرار دیاجائے۔
اسپیکرسندھ اسمبلی نثاراحمدکھوڑو،صوبائی وزراایازسومرو،شرجیل انعام میمن،توقیرفاطمہ بھٹواوردیگرنے بھی ان سے اظہاریکجہتی کیااورکچھ دیرانکے احتجاج میں ان کاساتھ دیا۔پنجاب اسمبلی کے احاطے میں لگائے گئے کیمپ میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرراجاریاض نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف صدرپاکستان پر الزامات کی رٹ لگانے سے پہلے کم از کم اپنے بڑے بھائی نوازشریف پر اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت کروڑں روپے کی وصولی کاحساب دیں۔
جوانھوں نے جمہوری عمل پرشب خون مارنے کیلیے وصول کیے تھے،انھوں نے مطالبہ کیاکہ نیب نوازشریف سے قومی دولت کی وصولی یقینی بنائے اورالیکشن کمیشن انہیں نااہل قراردے،فیصلے پرعملدرآمدکراناسپریم کورٹ کی ذمے داری ہے،شہباز شریف سانحہ جوزف کالونی کے براہ راست ذمہ دار ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سے عجلت میں سرٹیفکیٹ لینا ''چور کی داڑھی میں'' تنکے کے مترادف ہے۔ کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئیگورنر احمد محمود نے کہا کہ پاکستان تبدیلی کی طرف جا رہاہے اب وقت کا تقاضا ہے کہ ایک دیانتدار، ایماندار اور اس ملک کی خیر خواہ قیادت سامنے آئے۔ گورنر پنجاب نے ارکان اسمبلی کو جوس پلا کر ہڑتال کو ختم کرانے کا اعلان کیا۔