ڈاکٹرشکیل آفریدی کی ساتھی17ہیلتھ ورکرزملازمتوں پربحال

پشاورہائیکورٹ کی جسٹس یحییٰ،جسٹس وقارپرمشتمل2رکنی سرکٹ بینچ کافیصلہ

لیڈی ہیلتھ ورکرزپراسامہ کی جاسوسی کرنے میں شکیل آفریدی کی معاونت کاالزام تھافوٹو: فائل

SUKKUR:
پشاورہائیکورٹ سرکٹ بینچ ایبٹ آباد نے ڈاکٹرشکیل آفریدی کی ویکسین مہم کے لیے کام کرنے والی 17معطل لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ملازمتوں پر بحال کردیا۔

جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس سیٹھ وقار پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے دائر درخواست کی سماعت کی۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے وکیل ساجدعلی اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت کے سامنے مو قف اختیار کیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے سربراہان کے حکم پر ویکسین مہم کے لیے کام کیا، انھیں یہ معلوم نہیں تھا کہ ڈاکٹرشکیل آفریدی کسی اور کے مفادات کے لیے کام کررہا ہے۔




ساجداعوان کا کہنا تھا کہ ان خواتین پر غداری کابے بنیاد الزام لگا یا جارہا ہے لہٰذا فاضل عدالت معطل لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ان کی ملازمتوں پر بحال کرے۔

فاضل عدالت نے درخواست سماعت کیلیے منظور کرتے ہی تمام 17لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ان کی ملازمتوں پر بحال کرنے کا حکم دیا۔ ان 17لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ستمبر2011 میں خیبرپختونخوا حکومت نے نوٹیفکیشن کے ذریعے ملازمتوں سے فارغ کیاتھا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز پر الزام تھا کہ انھوں نے ایبٹ آباد کے بلال ٹاؤن میں اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے جاسوسی کا کام کرنے والے ڈاکٹرشکیل آفریدی کی ج ویکسینیشن مہم میں معاونت کی
Load Next Story