سپریم کورٹ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ووٹ کا طریقہ آج وضع کرنے کا حکم
اب قانون سازی بھی ممکن نہیں،متبادل تجاویزکودیکھنا پڑیگا،چیف جسٹس، الیکشن کمیشن سے ممکنہ اقدامات کی رپورٹ طلب
MULTAN:
سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا طریقہ جمعے تک وضع کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت سے رابطہ کرکے عدالت کوآگاہ کریں کہ تارکین وطن کے لیے ای ووٹنگ ممکن ہے یانہیں۔جمعرات کوتارکین وطن کو ووٹ کاحق دینے کے بارے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسمبلی کی مدت ختم ہورہی ہے اس لیے اب اس حوالے سے قانون سازی ممکن نہیں رہی۔
چیف جسٹس نے کہا تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے بارے متبادل تجاویز کو دیکھنا پڑے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی طرف سے واضح ہدایت کے باوجودحکومت اورالیکشن کمیشن نے اس بارے کچھ نہیںکیا، عدالت نے اس بارے میں الیکشن کمیشن سے تمام ممکنہ اقدامات کے بارے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے، چیف جسٹس نے کہا دنیا بھرمیں تارکین وطن اپنے سفارتخانوں میں جاکر ووٹ کا حق استعمال کرتے ہیں، امریکی بھی اپنے سفارتخانوں میں ووٹ کاحق استعمال کرتے ہیں۔ جسٹس گلزاراحمد نے کہا 60 لاکھ تارکین وطن کوووٹ کا حق ملنا چاہیے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ ہم انھیں یہ حق دینا چاہتے ہیں اس لیے طریقہ کار وضع ہوناچاہیے،ای ووٹنگ کی تجویزسپریم کورٹ نے دی ہے اس کا جائزہ لینا چاہیے،آئی این پی کے مطابق عدالت نے کہاکہ سمندر پارپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل دیاجائے۔جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکٹرانگ ووٹنگ کے لیے بھی وزارت آئی ٹی سے بھی کوئی بات نہیں کی۔ سماعت آج پھر ہوگی۔
سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا طریقہ جمعے تک وضع کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت سے رابطہ کرکے عدالت کوآگاہ کریں کہ تارکین وطن کے لیے ای ووٹنگ ممکن ہے یانہیں۔جمعرات کوتارکین وطن کو ووٹ کاحق دینے کے بارے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسمبلی کی مدت ختم ہورہی ہے اس لیے اب اس حوالے سے قانون سازی ممکن نہیں رہی۔
چیف جسٹس نے کہا تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے بارے متبادل تجاویز کو دیکھنا پڑے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی طرف سے واضح ہدایت کے باوجودحکومت اورالیکشن کمیشن نے اس بارے کچھ نہیںکیا، عدالت نے اس بارے میں الیکشن کمیشن سے تمام ممکنہ اقدامات کے بارے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے، چیف جسٹس نے کہا دنیا بھرمیں تارکین وطن اپنے سفارتخانوں میں جاکر ووٹ کا حق استعمال کرتے ہیں، امریکی بھی اپنے سفارتخانوں میں ووٹ کاحق استعمال کرتے ہیں۔ جسٹس گلزاراحمد نے کہا 60 لاکھ تارکین وطن کوووٹ کا حق ملنا چاہیے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ ہم انھیں یہ حق دینا چاہتے ہیں اس لیے طریقہ کار وضع ہوناچاہیے،ای ووٹنگ کی تجویزسپریم کورٹ نے دی ہے اس کا جائزہ لینا چاہیے،آئی این پی کے مطابق عدالت نے کہاکہ سمندر پارپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل دیاجائے۔جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے الیکٹرانگ ووٹنگ کے لیے بھی وزارت آئی ٹی سے بھی کوئی بات نہیں کی۔ سماعت آج پھر ہوگی۔