بلدیاتی انتخابات آئندہ حکومت پر چھوڑ دیے جائیں حکومت سندھ

پرانے بلدیاتی نظام میں اصلاحات پر ابھی مشاورت جاری ہے،فوری تیاری کی گئی تو عام انتخابات متاثر ہونگے

ووٹر لسٹیں اور نئی حلقہ بندیاں مکمل نہیں، پرانے بلدیاتی نظام میں اصلاحات پر ابھی مشاورت جاری ہے،فوری تیاری کی گئی تو عام انتخابات متاثر ہونگے فائل فوٹو

MUMBAI:
حکومت سندھ نے 90دن میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کے سندھ ہائیکورٹ کے مختصر فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے دائر کردہ اپیل میں مؤقف اختیارکیاگیاہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی فوری تیاریاں کی گئیں تو 2013میں ہونیوالے عام انتخابات متاثر ہوسکتے ہیں۔

اس لیے بلدیاتی انتخابات آنیوالی حکومت پر چھوڑ دیے جائیں، اپیل میں مزید مؤقف اختیارکیاگیا ہے کہ دو برس قبل آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور صوبے کا انفرااسٹرکچر بھی تباہ ہوگیا، حکومت کو سیلاب متاثرین اور انفرااسٹرکچر کی بحالی جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث حتمی ووٹرلسٹوںکی تیاری میں بھی تاخیر ہوئی، ووٹر لسٹوں کی تیاری اور نئی حد بندیاں ابھی تکمیل کے مراحل میں ہیں، حتمی ووٹر لسٹوں کے بغیر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں،

سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2000کی مدت 24فروری2010کو ختم ہوگئی اور صوبے میں نئے ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیے گئے تاہم پرانے بلدیاتی نظام ( سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس1979) میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور اس کے تحت نئی حلقہ بندیاں بھی ہونا ہیں۔ ان امور کے بارے میں حکومت اتحادی جماعتوں سے مشاورت کررہی ہے ،ترمیم کیلیے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل جاچکی ہے


جو مسودہ تیار کرنے کیلیے اپنا کام کررہی ہے، اس ضمن میں دیگر صوبوں میں بھی کام ہورہا ہے۔ 18ویں ترمیم کے تحت آرٹیکل 140-Aکے اضافے کے بعد حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں اور لوکل گورنمنٹ کیلیے بھی قانون سازی کی خواہاں ہے۔ حکومت سندھ کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال2013ء کی پہلی سہ ماہی میں عام انتخابات کا انعقاد بھی ہونا ہے۔ عام انتخابات حکومت کی ترجیح ہے اس لیے عام انتخابات کے بعد آنے والی نئی حکومت کو بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا موقع دیا جائے۔

حکومت اب تک سندھ ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کررہی ہے تاکہ مزید دلائل تیار کیے جاسکیں۔حکومت سندھ کی اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کا حتمی فیصلہ آنے تک مذکورہ فیصلے کومعطل کیا جائے۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 18مئی2012کو سابقہ ضلع ناظمہ ٹنڈوالہ یار راحیلہ مگسی کی درخواست پر 90دن میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا حکم دیا تھا۔

 
Load Next Story