ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف ہیں اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے انسداد دہشت گردی اورانسانی حقوق بین ایمرسن نے ڈرون حملوں کو پاکستان کی خود مختاری اورسالمیت کے خلاف قراردیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے نتیجے میں معصوم اوربے گناہ پاکستانی جاں بحق ہورہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ٹیم نے بین امرسن کی قیادت میں ڈرون حملوں کی تحقیقات کے حوالے سے پاکستان کا 3روزہ دورہ کیا جس کے دوران پاکستانی حکام نے انہیں بتایا کہ ڈرون حملوں میں اب تک 400 معصوم لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ٹیم کو تجزیہ نگار امتیاز گل نے ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہوئے نقصان اور ہلاکتوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی ٹيم کو ایسے 25 کیسوں کے حوالے سے بتایا جن میں کئی معصوم افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
پاکستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکا کا ہمیشہ یہی مؤقف رہا کہ ان حملوں میں صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہ حملے پاکستانی حکومت کی مرضی سے کئے جاتے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستانی حکومت متعدد بار کہہ چکی ہے کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکا کوکوئی اجازت نہیں دی گئی،حملوں میں معصوم افراد کی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے اور یہ حملے پاکستان کے عوام میں امریکا کے خلاف نفرت کا سبب بھی بنتے ہیں۔