ٹرپنگ کی وجہ غیر معیاری مینٹیننس ہے سابق انجینئرز

کے ای ایس سی کا موقف صحیح مانا جائے تو سردیوں کے دوران نظام مکمل بیٹھ جانا چاہیے

کے ای ایس سی کا موقف صحیح مانا جائے تو سردیوں کے دوران نظام مکمل بیٹھ جانا چاہیے

KARACHI:
کے ای ایس سی کے سابق انجینئرز نے ہائی ٹرانسمیشن اور ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائنوں میں آنے والی ٹریپنگ کی بنیادی وجہ غیرمعیاری مینٹی ننس کو قرار دیا ہے۔ انھوں نے ہوا میں نمی کو ٹرپنگ کی وجہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ درست مان لیا جائے تو سردی کے موسم میں تو کراچی میں بجلی کا نظام مکمل طور پر بیٹھ جانا چاہیے۔

سابق چیف انجینئرز نے بتایا کہ کے ای ایس سی میں سالہا سال سے ہائی ٹرانسمیشن اور ایکسٹرا ہائی ٹنشن لائنوں کی مینٹی ننس کے ای ایس سی کے ٹرانسمیشن ڈیپارٹمنٹ کا تجربہ کار عملہ کرتا رہا ہے، انھوں نے بتایا کہ ہر سال مون سون کے موسم سے قبل لائنوں کی گرم پانی سے دھلائی کی جاتی تھی تاکہ ان پر جمی ہوئی مٹی دھوئی جاسکے جبکہ لائنوں کے کنڈکٹرز کی گریسنگ بھی مینٹی ننس کا حصہ ہوتی تھی،


سابق چیف انجینئر اور آفیسرز اینڈ انجینئرز ایسوسی ایشن کے رہنما جی آر بھٹی نے کہا کہ بنیادی وجہ یہ ہے کہ کے ای ایس سی انتظامیہ نے سالہا سال کا تجربہ رکھنے والے کے ای ایس سی کے اپنے عملے سے کام کرانے کے بجائے مینٹی ننس کا کنٹریکٹ نجی کمپنی کے سپرد کردیا ہے اور نجی کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے مینٹی ننس ورک کی جانچ پڑتال کرنے کا بھی کوئی نظام وضع نہیں کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کے ای ایس سی انتظامیہ انفرااسٹرکچر کی امپرومنٹ پر سرمایہ کاری نہیں کررہی ہے

جس کی وجہ سے بجلی کی تقسیم کا نظام دن بدن بوسیدہ ہوتا جارہا ہے، کے ای ایس سی کے ایک اور سابق چیف انجینئر عمر خشک نے کہا کہ کراچی کی ہوا میں نمی کا تناسب ہمیشہ سے زیادہ ہوتا ہے تاہم اس موسم کی مناسبت سے ٹرانسمیشن اور ہائی ٹنشن لائنوں کی مینٹی ننس کیلیے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں۔ انھوںنے کہا کہ اگر ہائی ٹرانسمیشن لائنوں کی مینٹی ننس کی جائے تو اس طرح کے بریک ڈائونز سے بچا جاسکتا ہے۔
Load Next Story