فلیچر مزید ایک برس بھارتی ٹیم کی کوچنگ کریں گے
کئی ٹیسٹ ہارنے کے باوجود توسیع پانے والے کوچ خاصے خوش قسمت ہیں، گاوسکر
ڈنکن فلیچر کے بطور بھارتی کرکٹ کوچ معاہدے میں ایک برس کی توسیع کردی گئی۔
انھوں نے اپریل 2011 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں، ابتدائی طور پر انھیں دو برس کیلیے یہ عہدہ دیا گیا تھا، مئی 2011میں ٹیم کے فیلڈنگ کوچ بنائے جانے والے ٹریور پینی کو بھی مزید ایک برس کام کرنے کا موقع مل گیا، فلیچر کو نیشنل کوچ کے عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ ممبئی میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے ورکنگ کمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔
بھارت کو آئندہ برس ٹیسٹ نمبرون سائیڈ جنوبی افریقہ کے دیس بھی جانا ہے، جس کے بعد ان کی اگلی منزل نیوزی لینڈ ہوگی ،رواں برس انگلینڈ میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی اور پھر آئندہ سال بنگلہ دیش میں ورلڈ ٹی 20 میں بھی فلیچر کو ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرانے کا چیلنج درپیش ہوگا۔
ٹیسٹ میچز میں ناکامی سے قطع نظران کی زیرکوچنگ بھارتی ٹیم ون ڈے فارمیٹ میں زیادہ بہتر کارکردگی پیش کرنے میں کامیاب رہی اور تمام پانچوں باہمی سیریز جیتی ہیں، البتہ اس دوران روایتی حریف پاکستان نے بھارت کو شکست دی۔ دریں اثنا سابق کپتان سنیل گاوسکر نے فلیچر کے معاہدے میں توسیع کو غلط فیصلہ قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ کئی ٹیسٹ ہارنے کے باوجود مزید ایک برس کیلیے ذمہ داری پانے والے فلیچر خاصے خوش قسمت ہیں، کوئی بھارتی کوچ 10 ٹیسٹ ہارنے کے بعد عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتا تھا۔
انھوں نے اپریل 2011 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں، ابتدائی طور پر انھیں دو برس کیلیے یہ عہدہ دیا گیا تھا، مئی 2011میں ٹیم کے فیلڈنگ کوچ بنائے جانے والے ٹریور پینی کو بھی مزید ایک برس کام کرنے کا موقع مل گیا، فلیچر کو نیشنل کوچ کے عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ ممبئی میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے ورکنگ کمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔
بھارت کو آئندہ برس ٹیسٹ نمبرون سائیڈ جنوبی افریقہ کے دیس بھی جانا ہے، جس کے بعد ان کی اگلی منزل نیوزی لینڈ ہوگی ،رواں برس انگلینڈ میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی اور پھر آئندہ سال بنگلہ دیش میں ورلڈ ٹی 20 میں بھی فلیچر کو ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرانے کا چیلنج درپیش ہوگا۔
ٹیسٹ میچز میں ناکامی سے قطع نظران کی زیرکوچنگ بھارتی ٹیم ون ڈے فارمیٹ میں زیادہ بہتر کارکردگی پیش کرنے میں کامیاب رہی اور تمام پانچوں باہمی سیریز جیتی ہیں، البتہ اس دوران روایتی حریف پاکستان نے بھارت کو شکست دی۔ دریں اثنا سابق کپتان سنیل گاوسکر نے فلیچر کے معاہدے میں توسیع کو غلط فیصلہ قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ کئی ٹیسٹ ہارنے کے باوجود مزید ایک برس کیلیے ذمہ داری پانے والے فلیچر خاصے خوش قسمت ہیں، کوئی بھارتی کوچ 10 ٹیسٹ ہارنے کے بعد عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتا تھا۔