ایفی ڈرین کیس 14افراد کے نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے پر سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب

درخواست دی لیکن عمل نہیں ہوا،بریگیڈیئرفہیم،تنویراحمدکوبیان دینے سے روکنے پربھی سیکریٹری داخلہ جواب دیں، سپریم کورٹ

درخواست دی لیکن عمل نہیں ہوا،بریگیڈیئرفہیم،تنویراحمدکوبیان دینے سے روکنے پربھی سیکریٹری داخلہ جواب دیں، سپریم کورٹ ۔ فوٹو ایکسپریس

KATHMANDU:
ایفی ڈرین کیس میں علی موسیٰ گیلانی اور خوشنود اختر لاشاری سمیت 14افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نہ ڈالنے کے الزام پر سپریم کورٹ نے انسداد منشیات فورس(اے این ایف) کو تحریری شکایت جمع کرانے کی ہدایت کی ہے جبکہ سیکریٹری داخلہ کوبھی جواب جمع کرنے کیلیے کہاگیاہے۔

سیکریٹری داخلہ صدیق اکبر پیرکو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے اور ڈائریکٹر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی محمد تنویرکی طرف سے لگائے گئے الزامات مستردکر دیے۔سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ انھوں نے نہ تومحمد تنویرکوخوشنودلاشاری کے خلاف بیان دینے سے روکاہے اورنہ ہی ان پر کسی قسم کا دبائو ڈالاہے۔چیف جسٹس نے سیکریٹری داخلہ کوکہاآپ پرسنگین الزامات ہیںاس لیے بہتر ہوگا کہ اپنا جواب تحریری طورپر دیں۔


سیکریٹری نیشنل ریگولیشن اینڈ سروسزامتیاز عنایت الہیٰ نے عدالت کوبتایاکہ تنویر احمدکاگلگت بلتستان تبدیلی کا نوٹیفکیشن غلط طور پر جاری ہوا اس لیے نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔عدالت نے اس حوالے سے رپورٹ بھی طلب کر لی۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ محمد تنویرکوسچ بولنے کی سزا دی گئی لیکن آج قانون کا بول بالا ہے اس لیے بے انصافی کاازالہ ہوگیا۔

ریجنل ڈائریکٹر اے این ایف بریگیڈیئر فہیم نے عدالت کو بتایا کہ علی موسیٰ اور خوشنود لاشاری سمیت چودہ افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلیے وزارت داخلہ درخواست دی گئی ہے لیکن اس پر تاحال عمل نہیں ہوا۔مزید سماعت آٹھ اگست کو ہوگی۔

 
Load Next Story