لبنان میں ’’اوبر‘‘ ڈرائیور کا برطانوی سفارتکار سے زیادتی اور قتل کا اعتراف
گرفتار ٹیکسی ڈرائیور کی شناخت طارق کے نام سے ہوئی ہے، مقامی میڈیا
لبنان میں اوبر ٹیکسی سروس کے ڈرائیور نے 3 روز قبل خاتون برطانوی سفارتکار سے زیادتی اور قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں برطانوی خاتون سفارت کار سے زیادتی کے بعد قتل کے الزام میں آن لائن ٹیکسی سروس ''اوبر'' کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم نے ریبیکا سے زیادتی اور قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ مقامی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریبیکا کے قتل کے محرکات سیاسی نہیں بلکہ مجرمانہ تھے۔
بیروت میں برطانوی سفارت خانے کے شعبہ بین الاقوامی ترقی سے منسلک خاتون سفارت کار 'ریبیکا ڈیکس' کی لاش ہفتے کے روز بیروت کے نواحی علاقے جل الدیب سے ملی تھی۔ ریبیکا کے قتل کی تصدیق اتوار کو کی گئی تھی جب کہ پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں بتایا تھا کہ خاتون سفارت کار کو قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے قتل کے الزام میں آن لائن ٹیکسی سروس ''اوبر'' کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: برطانوی سفارتکار زیادتی کے بعد قتل
لبنان کے مقامی میڈیا نے گرفتار ٹیکسی ڈرائیور کی شناخت 41 سالہ طارق کے نام سے کی ہے۔ وہ ہی ریبیکا کو جمعے کی شام بیروت کے مضافاتی علاقے سے لے گیا تھا، طارق 2013 سے 2015 تک منشیات اور دیگر مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے جیل میں رہ چکا ہے۔
دوسری جانب اوبر کے ترجمان نے کہا ہے کہ واقعے پر ہم دہشت زدہ ہوگئے ہیں، ہم تہہ دل سے مقتولہ اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں اور واقعے کی تحقیقات کے لیے پولیس کے ساتھ تعاون کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ کئی ملکوں میں اوبر سروس پر سوالیہ نشان اٹھائے جارہے ہیں، لندن میں 3 ماہ قبل اوبر کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا، بھارت میں 2014 میں اوبر ڈرائیور نے ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس پر اوبر انتظامیہ کے خلاف معاملہ عدالت تک جاپہنچا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں برطانوی خاتون سفارت کار سے زیادتی کے بعد قتل کے الزام میں آن لائن ٹیکسی سروس ''اوبر'' کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم نے ریبیکا سے زیادتی اور قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ مقامی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریبیکا کے قتل کے محرکات سیاسی نہیں بلکہ مجرمانہ تھے۔
بیروت میں برطانوی سفارت خانے کے شعبہ بین الاقوامی ترقی سے منسلک خاتون سفارت کار 'ریبیکا ڈیکس' کی لاش ہفتے کے روز بیروت کے نواحی علاقے جل الدیب سے ملی تھی۔ ریبیکا کے قتل کی تصدیق اتوار کو کی گئی تھی جب کہ پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں بتایا تھا کہ خاتون سفارت کار کو قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے قتل کے الزام میں آن لائن ٹیکسی سروس ''اوبر'' کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: برطانوی سفارتکار زیادتی کے بعد قتل
لبنان کے مقامی میڈیا نے گرفتار ٹیکسی ڈرائیور کی شناخت 41 سالہ طارق کے نام سے کی ہے۔ وہ ہی ریبیکا کو جمعے کی شام بیروت کے مضافاتی علاقے سے لے گیا تھا، طارق 2013 سے 2015 تک منشیات اور دیگر مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے جیل میں رہ چکا ہے۔
دوسری جانب اوبر کے ترجمان نے کہا ہے کہ واقعے پر ہم دہشت زدہ ہوگئے ہیں، ہم تہہ دل سے مقتولہ اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں اور واقعے کی تحقیقات کے لیے پولیس کے ساتھ تعاون کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ کئی ملکوں میں اوبر سروس پر سوالیہ نشان اٹھائے جارہے ہیں، لندن میں 3 ماہ قبل اوبر کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا، بھارت میں 2014 میں اوبر ڈرائیور نے ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس پر اوبر انتظامیہ کے خلاف معاملہ عدالت تک جاپہنچا تھا۔