نوازشریف تحریک عدل کی تاریخ دیں ہم تحریک قصاص شروع کریں گے طاہر القادری
ماڈل ٹاؤن سانحے کے بعد نواز اور شہباز شریف کو عدل و انصاف کا نام لیتے شرم آنی چاہیے، طاہر القادری
LEICESTER, UNITED KINGDOM:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ نوازشریف اپنی تحریک عدل چلانے کی تاریخ دیں اسی دن ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر ان کے خلاف قصاص کی تحریک شروع کریں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی تحریک عدل چلانے کی تاریخ دیں اسی دن ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر ان کے خلاف قصاص کی تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب صرف میڈیا پر تحریک چلاتے نظر آئیں گے، سڑکوں پر نکلنے کی ان میں ہمت اور جرأت نہیں، ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کے بعد نواز شریف اور شہباز شریف کو عدل و انصاف کا نام لیتے شرم آنی چاہیے۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ نواز شریف ظلم اور بربریت کا استعارہ ہیں اگر ان کے ٹیلی فون سنے جائیں اور مرضی کے فیصلے ملیں تو خوش ہوتے ہیں، یہ ذاتی رعایت کو ہی انصاف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وثوق سے کہہ رہا ہوں اشرافیہ کا خاتمہ یقینی ہے، میرا اندازہ ہے کہ یہ مارچ میں داخل ہوتے نظر نہیں آرہے، 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن حتمی ہے، سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مشاورت جاری ہے، کل ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار ایک بڑے وفد کے ہمراہ ملاقات کے لئے آرہے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ نوازشریف اپنی تحریک عدل چلانے کی تاریخ دیں اسی دن ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر ان کے خلاف قصاص کی تحریک شروع کریں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی تحریک عدل چلانے کی تاریخ دیں اسی دن ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر ان کے خلاف قصاص کی تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب صرف میڈیا پر تحریک چلاتے نظر آئیں گے، سڑکوں پر نکلنے کی ان میں ہمت اور جرأت نہیں، ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کے بعد نواز شریف اور شہباز شریف کو عدل و انصاف کا نام لیتے شرم آنی چاہیے۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ نواز شریف ظلم اور بربریت کا استعارہ ہیں اگر ان کے ٹیلی فون سنے جائیں اور مرضی کے فیصلے ملیں تو خوش ہوتے ہیں، یہ ذاتی رعایت کو ہی انصاف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وثوق سے کہہ رہا ہوں اشرافیہ کا خاتمہ یقینی ہے، میرا اندازہ ہے کہ یہ مارچ میں داخل ہوتے نظر نہیں آرہے، 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن حتمی ہے، سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مشاورت جاری ہے، کل ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار ایک بڑے وفد کے ہمراہ ملاقات کے لئے آرہے ہیں۔