وزیراعظم اور نوازشریف کی ملاقات فاٹا معاملے پر تبادلہ خیال
ملاقات میں فاٹا اصلاحات پر مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف کے درمیان ملاقات میں فاٹا اصلاحات پر مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جاتی امرا میں ملاقات کی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی موجود تھے۔ ملاقات میں فاٹا اصلاحات، پارٹی امور، آئندہ انتخابات اور زیر سماعت مقدمات سمیت مختلف امور پر تفصیلی غور کیا گیا جب کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی صدر کو فاٹا اصلاحات سے متعلق کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
ملاقات میں جے یو آئے (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر قائدین کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق کیا گیا جب کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے تیز کرنے پر بھی غورکیا گیا اور یہ قرار دیا گیا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی تمام اداروں کی مضبوطی ہے۔
اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا 2018 انتخابات کا سال ہے، عوام اور کارکنوں سے رابطے میں تیزی لائی جائے، جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے احتساب کے عمل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ احتساب ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا اور ٹارگٹڈ احتساب قوم کو کسی صورت قبول نہیں۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے اور 2018 کے انتخابات نواز شریف کی قیادت میں ہی لڑیں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیاکہ آئندہ انتخابات وقت پر ہوں گے اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جاتی امرا میں ملاقات کی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی موجود تھے۔ ملاقات میں فاٹا اصلاحات، پارٹی امور، آئندہ انتخابات اور زیر سماعت مقدمات سمیت مختلف امور پر تفصیلی غور کیا گیا جب کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی صدر کو فاٹا اصلاحات سے متعلق کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
ملاقات میں جے یو آئے (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر قائدین کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق کیا گیا جب کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے تیز کرنے پر بھی غورکیا گیا اور یہ قرار دیا گیا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی تمام اداروں کی مضبوطی ہے۔
اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا 2018 انتخابات کا سال ہے، عوام اور کارکنوں سے رابطے میں تیزی لائی جائے، جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے احتساب کے عمل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ احتساب ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا اور ٹارگٹڈ احتساب قوم کو کسی صورت قبول نہیں۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے اور 2018 کے انتخابات نواز شریف کی قیادت میں ہی لڑیں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیاکہ آئندہ انتخابات وقت پر ہوں گے اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔