حلقہ بندیوں کیلیے صوبائی حکومتوں کو10جنوری تک نقشے فراہم کرنے کا حکم

الیکشن کمیشن کا ملک بھرمیں فوری طور پر ریونیو باؤنڈریز منجمد کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن چیف سیکرٹریزسے حلقہ بندیوں کے لئے افرادی قوت مانگے گا: فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کے لیے صوبائی حکومتوں اورمحکمہ شماریات کو10 جنوری تک نقشے اور دیگرمواد فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں آئندہ عام انتخابات 2018 کیلئے الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز، چیئرمین نادرا، سیکریٹری شماریات اور صوبائی الیکشن کمشنرزنے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب فتح محمد نے بتایا کہ آج چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جو کہ عام انتخابات کی تیاریوں کی پہلی کڑی تھا، الیکشن کی تیاریوں کا کام شروع کردیا گیا ہے تاہم الیکشن کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کرسکتے۔ الیکشن کمیشن نے آج سے ہی ملک بھر میں ریونیو باؤنڈریز منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اب 2018 کے عام انتخابات تک اس میں تبدیلی نہیں کی جا سکے گی۔


بابریعقوب نے کہا کہ مردم شماری کی عبوری رپورٹ الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کی گئی، سیکرٹری شماریات نے بتایا کہ صدر مملکت نے ابھی تک آئینی ترمیم پر دستخط نہیں کیے، صدرکے دستخط سے بل ایکٹ بنے گا تو مردم شماری کےعبوری نتائج ملیں گے، قانون کے تحت ہم ساڑھے 3 ماہ میں حلقہ بندیاں مکمل کرلیں گے، الیکشن کمیشن نے 5 حلقہ بندی کمیٹیاں مقررکردی ہیں، حلقہ بندیوں کے پروپوزل کیلیے 45 دن رکھے ہیں، 3 صوبائی حکومتوں اورمحکمہ شماریات سے 10 جنوری تک نقشے اوردیگر مواد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مئی 2018 تک حلقہ بندی سے متعلق کارروائی مکمل کرلیں گے، اوراگرنقشے اوردیگر مواد جلد فراہم کردیئے گئے تو حلقہ بندیاں بھی پہلے ہوجائیں گی۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی کے لیے درکار عملے کے لیے آئندہ ہفتے تک بتا دیا جائے گا، 75 لاکھ نئے ووٹرز کا اندراج بھی شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے، لیکن اس کے لئے حکومتیں اپنے وسائل استعمال کریں گی۔

Load Next Story