ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے تعاون کی سیاست کرنی چاہیے وزیر داخلہ
قوم انتشار سے نہیں تعاون، اتفاق اور اتحاد سے ترقی کرتی ہیں، احسن اقبال
SHABQADAR/PESHAWAR:
وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اپوزیشن دھرنے کی سیاست چھوڑیں اور ملک کی تعمیر و ترقی کی سیاست کی طرف آئیں ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے تعاون کی سیاست کرنی چاہیے۔
تھر پارکر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مضبوط معیشت ملک کی ضرورت ہے اور ہم ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں کامیاب ہوں گے، ہمارا مقابلہ دھرنوں سے نہیں بلکہ بھارت اور خطے کی دیگر معیشتوں سے ہے، بھارت اور بنگلادیش سمیت کسی جگہ دھرنے نہیں ہورہے۔ اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ دھرنے کی سیاست چھوڑیں اور ملک کی تعمیر و ترقی کی سیاست کی طرف آئیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے تعاون کی سیاست کرنی چاہیے جب کہ قوم انتشار سے نہیں تعاون، اتفاق اور اتحاد سے ترقی کرتی ہیں۔
وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ فلسطین کے عوام سے پاکستانی عوام کا گہرا تعلق ہے جو قیام پاکستان سے ہے، اصولی بنیاد پر فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، پاکستان خود مختار ملک ہے اور ہم آزاد خارجہ پالیسی بناتے ہیں۔ امریکا کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے، امریکا سے امن کا اشتراک اور اعتماد پر مبنی تعلق قائم کرنا چاہتے ہیں تاہم اگر کوئی شہد کا پیالہ بھی رعب سے پلائے گا تو پاکستان نہیں پی سکتا۔
وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اپوزیشن دھرنے کی سیاست چھوڑیں اور ملک کی تعمیر و ترقی کی سیاست کی طرف آئیں ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے تعاون کی سیاست کرنی چاہیے۔
تھر پارکر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مضبوط معیشت ملک کی ضرورت ہے اور ہم ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں کامیاب ہوں گے، ہمارا مقابلہ دھرنوں سے نہیں بلکہ بھارت اور خطے کی دیگر معیشتوں سے ہے، بھارت اور بنگلادیش سمیت کسی جگہ دھرنے نہیں ہورہے۔ اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ دھرنے کی سیاست چھوڑیں اور ملک کی تعمیر و ترقی کی سیاست کی طرف آئیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے تعاون کی سیاست کرنی چاہیے جب کہ قوم انتشار سے نہیں تعاون، اتفاق اور اتحاد سے ترقی کرتی ہیں۔
وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ فلسطین کے عوام سے پاکستانی عوام کا گہرا تعلق ہے جو قیام پاکستان سے ہے، اصولی بنیاد پر فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، پاکستان خود مختار ملک ہے اور ہم آزاد خارجہ پالیسی بناتے ہیں۔ امریکا کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے، امریکا سے امن کا اشتراک اور اعتماد پر مبنی تعلق قائم کرنا چاہتے ہیں تاہم اگر کوئی شہد کا پیالہ بھی رعب سے پلائے گا تو پاکستان نہیں پی سکتا۔