شان کی فلم ’’ ارتھ 2 ‘‘ کا پریمیئر مہیش بھٹ بھی تعریف کرنے پر مجبور ہو گئے

جاندار فلم دیکھ کر دنگ رہ گیا،بالی ووڈ پروڈیوسر کا وڈیو پیغام۔

شان نے نوجوان فلم میکرز کیلیے جو رجحان ساز کام کیا اس سے سینما انڈسٹری بہت مضبوط ہوگی ،ناقدین اور عوام کی گفتگو۔ فوٹو؛ فائل

بھارتی پرودیوسر مہیش بھٹ نے بھی معروف اداکار شان کی فلم ''ارتھ 2'' کا پریمیئر دیکھنے کے بعد اپنے وڈیو پیغام میں کہاہے کہ وہ جاندار فلم دیکھ کر دنگ رہ گئے ہیں۔

گزشتہ شب لاہورکے مقامی سینما گھر میں فلم ''ارتھ 2'' کا پریمیئرہوا۔ جس میں فلم، ٹی وی، میوزک اورفیشن سے وابستہ افراد کی کثیرتعداد موجود تھی۔ کوئی فلم کی کامیابی کیلیے دعاگوتھا توکوئی فلم کوملنے والے منفی رسپانس سے سوشل میڈیا پر''تاریخ رقم '' کرنے کی خواہش لیے بیٹھا تھا۔ لیکن جونہی فلم شروع ہوئی اورباصلاحیت فنکاروں کا کام دکھتا گیا، ہرکوئی منہ میں انگلیاں دبائے دکھائی دیا۔ جانداراداکاری، بے مثال میوزک اورمضبوط اسکرپٹ وکہانی کے ساتھ شان کی عمدہ ڈائریکشن نے ثابت کیا کہ ہم کسی سے کم نہیں۔

''ارتھ 2'' سے پہلی فلم ''ارتھ''بنانے والے بھارتی پرودیوسر مہیش بھٹ نے بھی اس فلم کو دیکھنے کے بعد اپنے وڈیو پیغام میں کہاہے کہ وہ جاندار فلم دیکھ کر دنگ رہ گئے ہیں۔ ایک طرف تووہ شان کے دیوانے ہوئے اوردوسری جانب حمائمہ ملک کوبھی شانداراداکاری پران کی تعریف کرتے دکھائی دیے۔ اس کی بڑی وجہ ایک ہی تھی کہ فلم کی کہانی سے لے کر ڈائیلاگ ،اسکرین پلے سے ڈائریکشن اور میوزک سے گانوں کی شاعری تک ہر وہ چیز مکمل دکھائی دی جو کسی فلم کی کامیابی کا لازمی جزو ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ سال رواں میں کئی ایسی فلمیں بھی '' سپرہٹ '' ہوئیں لیکن شان نے ثابت کیا کہ معیاری فلم اگربنائی جائے تووہ ایسی ہوتی ہے جس کا ہر پہلو مکمل تھا۔ بس یوں سمجھ لیجئے کہ اس فلم کودیکھنے کے بعد بہت سے لوگوں کے خواب چکناچور بھی ہوئے۔ کیونکہ وہ اس آس میں سینما گھر پہنچے تھے کہ انھیں اس فلم میں زرا سی بھی کمی دکھنے پراپنی قلم کی توپوں کے رخ شان اورحمائمہ کی جانب کرنا تھے تاہم بڑے عرصے سے اس کے منتظر لوگ بھی فلم کی تعریف کرتے دکھائی دیے۔


دوسری جانب عظمیٰ حسن جن کی یہ پہلی فلم تھی نے بھی یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ پہلی بار سلور اسکرین پرکام کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ محب مرزا بھی ایک الگ انداز سے دکھائی دیے۔ اس فلم کودیکھنے کے بعد توکہا جاسکتا ہے کہ شان نے '' ارتھ '' بناکرنوجوان فلم میکرز کے لیے جو رجحان ساز کام کیا ہے اس سے ہماری سینما انڈسٹری بہت مضبوط ہوگی اور ہر پاکستانی یہ فلم دیکھ کرفخر محسوس کرے گا کہ اب انڈسٹری میں اب کس قدر اعلیٰ پائے کا کام ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں اپنے ہی ملک کے ایک بڑے شہرمیں جس مخالفت کا سامنا تھا اب وہ بھی دم توڑ جائے گی۔ کیونکہ انھوں نے مہیش بھٹ کی بنائی ہوئی فلم کودوبارہ بنا کرانھیں بھی حیران کردیا ہے۔

یاد رہے کہ مہیش بھٹ نے 1982 میں اپنی ذاتی زندگی پر مبنی ایک فلم '' ارتھ '' بنائی تھی جس میں ایک ایسی عورت کی داستان بتائی گئی تھی جس کا ڈائریکٹر شوہر ایک اداکارہ سے محبت میں گرفتار ہونے کے بعد اسے طلاق دے دیتا ہے۔ یہ عورت جس کا اس دنیا میں اپنے شوہر کے سوا دوسرا کوئی نہیں تھا طلاق کے بعد خود کومضبوط اور خودمختار بناتی ہے۔

1982 کے لحاظ سے یہ بہت ہی بولڈ فلم تھی جس نے اس وقت کے لوگوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کیا تھا۔ فلم کے مرکزی کردار شبانہ اعظمی، کلبھوشن خاربندا، سمیتا پٹیل اور راج کرن نے نبھائے تھے۔ یہ فلم بھارتی سنیما کی بہترین فلموں میں سے ایک تصور کی جاتی ہے۔

35 سال بعد شان نے مہیش بھٹ کی فرمائش پر اس فلم کا ایک نیا ورژن پاکستانی سنیما کے لیے پیش کیا ہے۔ فلم میں 14 گانے ہیں جن کا دوارنیہ پچپن منٹ بنتا ہے جن میں سے پانچ گانے میوزک ڈائریکٹر ساحرعلی بگا نے خود گائے ہیں۔ جبکہ گلوکارہ پریسہ فاروق ، ثنا ذوالفقار ،آئمہ بیگ اور راحت فتح علی خان نے بھی اپنی آوازشامل کی ہے۔
Load Next Story