حکومت نے ضلعی عدلیہ کی بہتری کیلئے ذمے داری پوری نہیں کی چیف جسٹس
قانون کے شفاف اطلاق سے ہی حکومت کوقبولیت ملتی ہے،عدلیہ آئین کے پیمانے پر انتظامیہ کے امور کو پرکھتی ہے
چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے مہذب معاشروں کی ترقی میں قانون کی حکمرانی کوکلیدی حیثیت حاصل ہے۔
جب وہ شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے قانون کااطلاق کر ے۔ عدالتوں کی حیثیت معاشرے میں ثالث کی ہے جن کے ذمے قانون کی حکمرانی قائم کرنے کا مقدس کام ہے، عدلیہ آئین کے پیمانے پر انتظامیہ کے امور پرکھتی ہے۔ بحالی کے بعد عدلیہ سے عوام کے توقعات میں اضافہ ہوا اور اب لوگ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔
عدلیہ کی کارکردگی کوبہترکرنے کیلیے ہرممکن کوششیں کی جارہی ہیں، انصاف تک رسائی فنڈ کے ذریعے ضلعی عدالتوں میں افسران کی تعلیم تربیت کیلیے متعدد منصوبوں پرکام جاری ہے، اجلاس میں چاروں صوبوں اور اسلام آبادہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نے بھی شرکت کی۔
جب وہ شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے قانون کااطلاق کر ے۔ عدالتوں کی حیثیت معاشرے میں ثالث کی ہے جن کے ذمے قانون کی حکمرانی قائم کرنے کا مقدس کام ہے، عدلیہ آئین کے پیمانے پر انتظامیہ کے امور پرکھتی ہے۔ بحالی کے بعد عدلیہ سے عوام کے توقعات میں اضافہ ہوا اور اب لوگ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔
عدلیہ کی کارکردگی کوبہترکرنے کیلیے ہرممکن کوششیں کی جارہی ہیں، انصاف تک رسائی فنڈ کے ذریعے ضلعی عدالتوں میں افسران کی تعلیم تربیت کیلیے متعدد منصوبوں پرکام جاری ہے، اجلاس میں چاروں صوبوں اور اسلام آبادہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نے بھی شرکت کی۔