کراچیفائرنگ سے گینگ وار کا اہم کردار ارشد پپواور اس کا بھائی ہلاک
ارشدپپوکیخلاف مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، منشیات فروشی اور سنگین جرائم کے الزام میں سیکڑوں مقدمات درج تھے
شہر کے علاقے لیاری میں گزشتہ شب گینگ وارکے اہم کردار ارشد پپو اور اس کے بھائی کو قتل کردیا گیا۔
لیاری گینگ وارکے اہم کردار ارشد پپوکو گزشتہ رات مخالفین نے لیاری غریب شاہ روڈ پر قتل کرکےاس کی لاش کوجلا دیا جبکہ مخالفین کی فائرنگ سےاس کابھائی بھی ماراگیا، ارشدپپوکےخلاف مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، منشیات فروشی اور دوسرےسنگین جرائم کے الزام میں سیکڑوں مقدمات درج تھے۔
لیاری گینگ وار کا باقاعدہ آغازسال2002 میں اس وقت ہوا جب رحمان ڈکیت اور ارشد پپو کے باپ حاجی لالو کے درمیان اختلافات شروع ہوئے جس کے بعد رحمان گروپ اور ارشد پپو گروپ نے ایک دوسرے کے کارندوں کو چن چن کرقتل کرنا شروع کردیا، جنوری 2003 میں گینگ وار اس وقت شدت اختیار کرگئی جب ارشد پپو گروپ نے معروف ٹرانسپورٹر ماما فیضو کو اغواء کے بعد قتل کردیا تھا، اس واقعے کے بعد سے دونوں گروپوں نے لیاری اور اس سےجڑےعلاقوں میں اپنی اپنی حدود متعین کرلیں، یوں بیشتر علاقے عام شہریوں اور مخالفین کیلئے نو گو ایریاز بنتے گئے۔
ارشد پپونے اپنےوالد یعنی حاجی لالو جیسے شاطر شخص کی سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے جرائم کی دنیا میں کئی بااثر اور اہم افراد سےتعلقات مضبوط کئے، ارشدپپو کے قریبی ساتھوں میں سے غفار زکری زندہ ہے جبکہ دوسرےجرائم پیشہ افراد کو مخالف گروپ نے ایک ایک کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، گزشتہ برس حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث ارشد پپو کا باپ حاجی لالو ہلاک ہوگیا جس کے بعد سےارشد پپو گروپ کےلئے مشکل وقت شروع ہوگیا تھا۔
لیاری گینگ وارکے اہم کردار ارشد پپوکو گزشتہ رات مخالفین نے لیاری غریب شاہ روڈ پر قتل کرکےاس کی لاش کوجلا دیا جبکہ مخالفین کی فائرنگ سےاس کابھائی بھی ماراگیا، ارشدپپوکےخلاف مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، منشیات فروشی اور دوسرےسنگین جرائم کے الزام میں سیکڑوں مقدمات درج تھے۔
لیاری گینگ وار کا باقاعدہ آغازسال2002 میں اس وقت ہوا جب رحمان ڈکیت اور ارشد پپو کے باپ حاجی لالو کے درمیان اختلافات شروع ہوئے جس کے بعد رحمان گروپ اور ارشد پپو گروپ نے ایک دوسرے کے کارندوں کو چن چن کرقتل کرنا شروع کردیا، جنوری 2003 میں گینگ وار اس وقت شدت اختیار کرگئی جب ارشد پپو گروپ نے معروف ٹرانسپورٹر ماما فیضو کو اغواء کے بعد قتل کردیا تھا، اس واقعے کے بعد سے دونوں گروپوں نے لیاری اور اس سےجڑےعلاقوں میں اپنی اپنی حدود متعین کرلیں، یوں بیشتر علاقے عام شہریوں اور مخالفین کیلئے نو گو ایریاز بنتے گئے۔
ارشد پپونے اپنےوالد یعنی حاجی لالو جیسے شاطر شخص کی سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے جرائم کی دنیا میں کئی بااثر اور اہم افراد سےتعلقات مضبوط کئے، ارشدپپو کے قریبی ساتھوں میں سے غفار زکری زندہ ہے جبکہ دوسرےجرائم پیشہ افراد کو مخالف گروپ نے ایک ایک کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، گزشتہ برس حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث ارشد پپو کا باپ حاجی لالو ہلاک ہوگیا جس کے بعد سےارشد پپو گروپ کےلئے مشکل وقت شروع ہوگیا تھا۔