بلوچستان میں1971کے بعد کبھی غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہوئے اختر مینگل
اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ عوامی نمایندوں کوالیکشن میں روکنے کی ہر ممکن کوشش کی، اختر مینگل
بلوچ قوم پرست رہنما اور بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے بلوچستان میں امن کو ترجیحات میں شامل کرنے کے لئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اپیل کی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے نام لکھے گئے کھلے خط میں سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں1971کے بعد کبھی صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہوئے۔ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ عوامی نمایندوں کوالیکشن میں روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
بی این پی مینگل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے سیاسی و معاشرتی معاملات کےجامع حل کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کے واقعات، لاپتاافراد، معاشی صورتحال پر انہیں تشویش ہے، سپریم کورٹ پہل کرکے وفاق اور بلوچستان میں تنازع کےحل کے لئے مکالمہ کراسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن کی بحالی کوترجیحات میں شامل کیا جائے اور بلوچستان کوتباہی کے دہانے پر پہنچانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے نام لکھے گئے کھلے خط میں سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں1971کے بعد کبھی صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہوئے۔ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ عوامی نمایندوں کوالیکشن میں روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
بی این پی مینگل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے سیاسی و معاشرتی معاملات کےجامع حل کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کے واقعات، لاپتاافراد، معاشی صورتحال پر انہیں تشویش ہے، سپریم کورٹ پہل کرکے وفاق اور بلوچستان میں تنازع کےحل کے لئے مکالمہ کراسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن کی بحالی کوترجیحات میں شامل کیا جائے اور بلوچستان کوتباہی کے دہانے پر پہنچانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے۔