جامعہ کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ چلڈرن کیلیے جھگی اسکول کھول لیا
اسکول کو مرحوم جنید جمشید کے نام سے منسوب کیاگیا ہے
جامعہ کراچی کے شعبہ قانون کے سیکنڈ ایئرکے طلبہ نے علم کی شمع روشن کرنے کے لیے جامعہ کراچی سلور جوبلی گیٹ کے سامنے کچی آبادی میں جھگی اسکول کھول لیا اسکول کو مرحوم جنید جمشید کے نام سے منسوب کیاگیا ہے۔
اسکول کا انفرااسٹرکچراعلیٰ نہ سہی لیکن اسکول کے ماحول سے نفاست جھلکتی ہے اسکول کی دیواروں پر بانی پاکستان قائد اعظم اور جنید جمشید کی تصاویر لگی ہیں اس اسکول میں وہ بچے پڑھتے ہیں جو کچرا چنتے، ٹریفک سگنل پر گاڑیاں صاف کرتے، ٹشو پیپر، پین، اسٹیشنری فروخت کرتے ہیں، اسکول کے منتظم دانیال نے بتایا کہ طلبہ نے مل کر''بی دا چینج سیو آ لائیو ویلفیئر ایسوسی ایشن'' کے نام سے سماجی تنظیم بنائی ہے جو 3 افراد سے شروع ہوئی تھی اور اب 5 لوگ اس کا حصہ ہیں یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں سب مل کر کام کرتے ہیں۔
اسٹریٹ چلڈرن اسکول شہید جنید جمشید کیمپس کا بدھ کو افتتاح کردیا گیا جھگی اسکول میں رضاکارانہ طور پر بچوں کو پڑھایا جارہا ہے شروع میں70 بچوں نے داخلہ لیا لیکن یہاں کچھ بچے اپنی ذاتی مصروفیت کے بنا پر چلے گئے جبکہ کچھ بچے اپنے ساتھ بہن بھائیوں کو لے کر آگئے دانیال نے مزید بتایا کہ یہاں بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر توجہ دی جاتی ہے تاکہ انھیں معلوم ہوکہ معاشرے میں بہتر طریقے سے کیسے رہتے ہیں اور یہ بچے کسی کودیکھ کرخود کومایوس اور کمتر نہ سمجھیں،''بی دا چینج سیو آ لائیو ویلفیئر ایسوسی ایشن'' این جی اوکو حال ہی میں سندھ حکومت سے رجسٹرڈ کرایا گیا ہے جبکہ اس کے ممبر صبح کے اوقات میں پڑھتے اور شام میں مختلف نوکریاں کرتے ہیں اور ہرشخص اپنی تنخوا اورجیب سے کچھ نہ کچھ حصہ اس اسکول کے لیے وقف کرتا ہے تاکہ بچوں کے تعلیمی اخراجات پورے کیے جاسکیں۔
اس کے علاوہ دوست احباب کاپی کتابوں، پینسلوں سمیت اسٹیشنری کا سامان عطیہ کردیتے ہیں اسکول انتظامیہ اور ٹیچر نیہا ندیم نے بتایا کہ اسکول کے پہلے روز ایک بچی نے انھیں کہا کہ آپ مجھے اتنا پڑھائیں کہ میں بھی اس جامعہ میں داخلہ لے سکوں جہاں آپ پڑھتی ہیں نیہا نے کہاکہ بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کرنے کے لیے اسکول میں پڑھائی کے علاوہ پینٹنگ، نظمیں اور دیگر سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں تاکہ ان کی دلچسپی برقرار رہے، جامعہ کراچی کے طلبہ نے کہا کہ وہ شہرکی مختلف کچی آبادیوں میں جھگی اسکول کھول کرانھیں امجد صابری، عبدالستار ایدھی اور معروف شخصیات کے نام سے منسوب کریں گے۔
اسکول کا انفرااسٹرکچراعلیٰ نہ سہی لیکن اسکول کے ماحول سے نفاست جھلکتی ہے اسکول کی دیواروں پر بانی پاکستان قائد اعظم اور جنید جمشید کی تصاویر لگی ہیں اس اسکول میں وہ بچے پڑھتے ہیں جو کچرا چنتے، ٹریفک سگنل پر گاڑیاں صاف کرتے، ٹشو پیپر، پین، اسٹیشنری فروخت کرتے ہیں، اسکول کے منتظم دانیال نے بتایا کہ طلبہ نے مل کر''بی دا چینج سیو آ لائیو ویلفیئر ایسوسی ایشن'' کے نام سے سماجی تنظیم بنائی ہے جو 3 افراد سے شروع ہوئی تھی اور اب 5 لوگ اس کا حصہ ہیں یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں سب مل کر کام کرتے ہیں۔
اسٹریٹ چلڈرن اسکول شہید جنید جمشید کیمپس کا بدھ کو افتتاح کردیا گیا جھگی اسکول میں رضاکارانہ طور پر بچوں کو پڑھایا جارہا ہے شروع میں70 بچوں نے داخلہ لیا لیکن یہاں کچھ بچے اپنی ذاتی مصروفیت کے بنا پر چلے گئے جبکہ کچھ بچے اپنے ساتھ بہن بھائیوں کو لے کر آگئے دانیال نے مزید بتایا کہ یہاں بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر توجہ دی جاتی ہے تاکہ انھیں معلوم ہوکہ معاشرے میں بہتر طریقے سے کیسے رہتے ہیں اور یہ بچے کسی کودیکھ کرخود کومایوس اور کمتر نہ سمجھیں،''بی دا چینج سیو آ لائیو ویلفیئر ایسوسی ایشن'' این جی اوکو حال ہی میں سندھ حکومت سے رجسٹرڈ کرایا گیا ہے جبکہ اس کے ممبر صبح کے اوقات میں پڑھتے اور شام میں مختلف نوکریاں کرتے ہیں اور ہرشخص اپنی تنخوا اورجیب سے کچھ نہ کچھ حصہ اس اسکول کے لیے وقف کرتا ہے تاکہ بچوں کے تعلیمی اخراجات پورے کیے جاسکیں۔
اس کے علاوہ دوست احباب کاپی کتابوں، پینسلوں سمیت اسٹیشنری کا سامان عطیہ کردیتے ہیں اسکول انتظامیہ اور ٹیچر نیہا ندیم نے بتایا کہ اسکول کے پہلے روز ایک بچی نے انھیں کہا کہ آپ مجھے اتنا پڑھائیں کہ میں بھی اس جامعہ میں داخلہ لے سکوں جہاں آپ پڑھتی ہیں نیہا نے کہاکہ بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کرنے کے لیے اسکول میں پڑھائی کے علاوہ پینٹنگ، نظمیں اور دیگر سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں تاکہ ان کی دلچسپی برقرار رہے، جامعہ کراچی کے طلبہ نے کہا کہ وہ شہرکی مختلف کچی آبادیوں میں جھگی اسکول کھول کرانھیں امجد صابری، عبدالستار ایدھی اور معروف شخصیات کے نام سے منسوب کریں گے۔