ہمیں گالیاں دینے سے وزیراعلیٰ سندھ کی جان نہیں چھوٹے گی مصطفیٰ کمال
ہم اپنی جائز بات کریں گے وزیراعلیٰ ناراض ہوتے ہیں تو ہوں، چیرمین پی ایس پی
NEW DELHI:
پاک سرزمین پارٹی کے چیرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ میرا نام لے کر نازیبا گفتگو کر رہے ہیں تاہم گالیاں دینے سے ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری بات کراچی والوں کےدل میں اتری، کراچی نے اپنی آواز ہماری آواز کے ساتھ ملائی، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں اور ہم سب کو دعوت دیتے رہیں گے۔
پی ایس پی چیرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر وزرا مجھ سے بہت ناراض ہیں، وہ میرا نام لے کر نازیبا گفتگو کر رہے ہیں تاہم ہمیں گالیاں دینے سے ان کی جان نہیں چھوٹے گی، ہم اپنی جائز بات کریں گے، آپ کو ناراض ہونا ہے تو ہوتے رہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیو ایم پاکستان کے ایم پی اے شیراز وحید پی ایس پی میں شامل
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر نفرت کی سیاست کرنا چاہوں تو مہاجروں کے سینے میں آگ اور نفرت بھردوں، لسانیت کی سیاست کرنا چاہوں تو سندھ حکومت نے تمام مواقع دے رکھے ہیں لیکن میں لسانیت کی بنیاد پر آگ کبھی نہیں بھروں گا، سب کہہ رہے ہیں کہ سندھ کی آبادی 70 لاکھ کم کر دی گئی ہے، یہ آبادی کراچی اور حیدرآباد کے شہری علاقوں سے کم کی گئی ہے، سندھی وزیراعلیٰ تھر میں بچوں کو مرنے سے نہیں بچا رہا جب کہ کراچی کے لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں۔
پاک سرزمین پارٹی کے چیرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ میرا نام لے کر نازیبا گفتگو کر رہے ہیں تاہم گالیاں دینے سے ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری بات کراچی والوں کےدل میں اتری، کراچی نے اپنی آواز ہماری آواز کے ساتھ ملائی، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں اور ہم سب کو دعوت دیتے رہیں گے۔
پی ایس پی چیرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر وزرا مجھ سے بہت ناراض ہیں، وہ میرا نام لے کر نازیبا گفتگو کر رہے ہیں تاہم ہمیں گالیاں دینے سے ان کی جان نہیں چھوٹے گی، ہم اپنی جائز بات کریں گے، آپ کو ناراض ہونا ہے تو ہوتے رہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیو ایم پاکستان کے ایم پی اے شیراز وحید پی ایس پی میں شامل
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر نفرت کی سیاست کرنا چاہوں تو مہاجروں کے سینے میں آگ اور نفرت بھردوں، لسانیت کی سیاست کرنا چاہوں تو سندھ حکومت نے تمام مواقع دے رکھے ہیں لیکن میں لسانیت کی بنیاد پر آگ کبھی نہیں بھروں گا، سب کہہ رہے ہیں کہ سندھ کی آبادی 70 لاکھ کم کر دی گئی ہے، یہ آبادی کراچی اور حیدرآباد کے شہری علاقوں سے کم کی گئی ہے، سندھی وزیراعلیٰ تھر میں بچوں کو مرنے سے نہیں بچا رہا جب کہ کراچی کے لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں۔